میڈیا ہاوسز کے مالکان اپنے منافع میں کمی کو خسارہ کہہ کر اپنی عیاشیاں کم کرنے کی بجائے کارکنوں پر چھری چلا رہے ہیں

کراچی (بی ایل ٰآئی)کی تمام صحافی اور اخباری کارکنوں کی تنظیموں نے جنگ اور ایکسپریس میڈیا گروپس سمیت مختلف میڈیا ہاوسز سے بڑے پیمانے پر جبری برطرفیوں کو فوری روکنے اور برطرف کیے گئے تمام ملازمین کو ان کی ملازمتوں پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے کراچی کی تمام صحافی اور اخباری کارکنوں کی تنظیموں کے تحت پیر کو کراچی پریس کلب سے جنگ اخبار کے دفتر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور جنگ اخبار کے دفتر کے باہر دھرنا دیا گیا ۔ اس سے پہلے کراچی پریس کلب میں تمام تنظیموں کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں احتجاج کی حکمت عملی طے کی گئی ۔ اجلاس کے بعد تمام تنظیموں کے کارکن پریس کلب کے باہر جمع ہوئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا اور پھر حکمت عملی کے تحت جنگ اخبار کے دفتر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اس موقع پر جنگ اخبار کے دفتر پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر جنگ گروپ سمیت مختلف میڈیا ہاوسز سے برطرف کیے گئے ملازمین کی فوری بحالی سمیت مختلف مطالبات تحریر تھے جبکہ مظاہرین اپنے حق میں زبردست نعرے بازی بھی کررہے تھے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میڈیا ہاوسز کے مالکان اپنے منافع میں کمی کو خسارہ کہہ کر اپنی عیاشیاں کم کرنے کی بجائے کارکنوں پر چھری چلا رہے ہیں ان میڈیا مالکان نے انہی اخبارات کے ذریعے بڑی بڑی ایمپائرز کھڑی کی ہیں اور آج حالات کا رونا رو کر کم تنخواہ والے ملازمین کو جبری برطرف کررہے ہیں۔ پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی نے کہا کہ میڈیا ہاوسز کے مالکان کے اثاثوں کی چھان بین ہونی چاہیے اور ساتھ ہی یہ بھی دیکھا جانا چاہیے کہ ان کے اخبارات کی اصل اشاعت کتنی ہے اور وہ اس حوالے کیا دعوی کرتے ہیں اور اس دعوے کی بنیاد پر حکومتوں سے کیا مراعات لیتے ہیں۔ کے یو جے کے صدر فہیم صدیقی نے کہا کہ میڈیا مالکان نے اس طاقت سے ٹکر لی ہے جس کے سامنے بڑے بڑے آمر بھی نہ ٹہر سکے صحافی اور اخباری کارکن اپنی حقوق کا تحفظ اور اس کے لیے جدوجہد کرنا جانتے ہیں یہی میڈیا مالکان جب خود پر برا وقت آتا ہے تو انہی صحافیوں اور اخباری کارکنوں کی چھتری تلے پناہ ڈھونڈتے ہیں اور آج اپنے ان محسنوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ مالکان اخبارات یہ نہ بھولیں کہ ان پر بھی برا وقت دوبارہ آسکتا ہے اور اگر انہوں نے برطرف کیے گئے ملازمین کو بحال نہ کیا تو صحافی اور اخباری کارکنوں کی تنظیمیں عہد کرتی ہیں کہ وہ ایسے وقت میں ان کا ساتھ نہیں دیں گے، کے یو جے کے صدر حسن عباس نے کہا کہ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں صحافیوں نے ماضی میں بھی جیلیں دیکھی ہیں ڈنڈے اور کوڑے کھائے ہیں لیکن اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹے میڈیا مالکان بھی اپنے ذہنوں سے یہ خناس نکال دیں کہ صحافتی تنظیمیں دھڑے بندی کا شکار ہیں اور وہ اس کا کوئی فائدہ اٹھالیں گے ملک بھر کے صحافی متحدہ ہیں اور جنگ گروپ کے باہر تمام صحافتی تنظیموں کا مشترکہ مظاہرہ بھی اسی اتحاد کا مظہر ہے کے یو جے کے جنرل سیکریٹری جاوید قریشی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان اربوں کے ایمپائرز کے مالکان کے ان غیرقانونی ہتھکنڈوں کا نوٹس لیں کیونکہ میڈیا مالکان کے اقدامات سے لگتا ہے کہ وہ حکومت کے خلاف سازش کررہے ہیں، کے یو جے کے سیکریٹری عاجز جمالی نے کہا کہ میڈیا مالکان یہ نہ سمجھیں کہ یہ احتجاجی تحریک چند روزہ ہے یہ ایک بھرپور احتجاجی تحریک ہے جس کے تحت ایسے تمام میڈیا ہاوسز کے باہر احتجاج کیے جائیں گے جنہوں نے اپنے اداروں سے ملازمین کو جبری برطرف کیا ہے ایپنک کے مرکزی سیکریٹری عبیداللہ نے کہا کہ ایک ہی دن میں میڈیا مالکان نے سینکڑوں ملازمین کو جبری برطرف کرکے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی ایپنک اپنے کارکنوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ہم ان کی بحالی تک اپنی تحریک جاری رکھیں گے جنگ ایمپلائز یونین کے سیکریٹری شکیل یامین کانگا نے کہا کہ ہم میڈیا مالکان کے خلاف صرف سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ عدالتی جنگ بھی لڑیں گے اور انشااللہ ماضی کی طرح اس دفعہ بھی جیت مزدوروں کی ہی ہوگی۔ مظاہرہے سے دی نیوز ایمپلائز یونین کے صدر محمد شکیل، سیکریٹری دارا ظفر، جاوید پریس ایمپلائز یونین کے سیکریٹری رانا یوسف، ہیرالڈ ورکرز یونین کے صدر رشاد احمد ، سیکرٹری اطلاعت مرکزی ایپنک فواد محمود اور دیگر نے بھی خطاب کیا، قبل ازیں کراچی پریس کلب میں منعقدہ اجلاس میں احتجاجی تحریک کو موثر بنانے کے لیے مختلف یوجیز، ایپنک اور سی بی اے کے صدور سیکریٹریز اور کارکنوں پر مشتمل مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں اجلاس میں آج ٹی وی سے درجنوں ملازمین کو یک جنبش قلم ملازمتوں سے فارغ کیے جانے کی بھرپور مذمت کی گئی اور آج ٹی وی کی انتظامیہ کے خلاف قرارداد منظور کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ احتجاجی تحریک کے اگلے مرحلے میں آج ٹی وی کے باہر بھی احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا اجلاس میں سینئر صحافیوں، اکرم خان، خورشید تنویر، اشرف خان، شاہد غزالی، اطہر جاوید صوفی، کامران مغل ودیگر نے بھِی شرکت کی

About BLI News 3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.