حیدرآباد (فہیم صدیقی)گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے عوام سے 100 دن مانگے ہیں جن میں آدھے دن گزر چکے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ 100 دن میں کوئی نیا پاکستان بن جائے گا البتہ ہماری دیر پا پالیسیوں سے عوام واضح تبدیلی ضرور محسوس کریں گے ۔
وہ آج کوٹری میں کوٹری ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز کے اراکین کے ساتھ ایک اجلاس کر رہے تھے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ہمیں حکومت میں آنے سے پہلے معلوم تھا کہ ملکی خزانے خالی ہیں کیوں کہ اس خزانے کو ذاتی خزانہ سمجھ کر لوٹا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہترین معیشت دانوں پر مشتمل ٹیم ہے اور ہم پر عزم ہیں کہ بہترین معاشی پالیسی سے جلد ملک کو مالی بحران سے نکالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اس وقت گیس کے بحران کا سامنا ہے اس لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا تاہم غریب طبقے پر کم سے کم بوجھ ڈالا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں اور کرپشن کے باعث ملک میں موجود مالی بحران سے نکلنے کے لیے عوام کو کچھ دن شاید سخت گزارنا پڑیں مگر میں یقین دلاتا ہوں کے جلد عوام دوست پالیسیوں کے باعث ملک کو اس مالی بحران سے نکال لیا جائے گا ۔
انہوں نے یقین دلایا کہ تاجر برادری کو درپیش مسائل سے وزیر اعظم پاکستان کو آگاہ کیا گیا جائے اور ان کے حل کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی کی تمام ٹریڈ ایسوسی ایشنز کے صدور کے ساتھ ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے ساتھ ہر ماہ ایک وفاقی وزیر کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرایا جائے گا اور ہم یہاں کے تاجروں کے نمایندوں کے ساتھ بھی ایسی ہی ایک کمیٹی بنانا چاہتے ہیں تاکہ ان کے مسائل بھی وفاقی حکومت تک پہنچائیں جائیں ۔
قبل ازیں گورنر سندھ نے سندھ یونیورسٹی جامشورو میں سوشل سائنسیز فیکلٹی کے مختلف ڈپارٹمنٹ کے ٹاپ ٹین طالب علموں میں تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں جہاں لوگوں نے اپنے ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی وہ قومیں ترقی نہیں کرسکیں ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کا ہم سب پر قرض ہے اور ریاست کو آپ سے امید ہے ۔ انہوں نے طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کو قوم کی ترقی آپ کی ذمے داری ہے انہوں نے کہا کہ جس قوم نے اساتذہ کی عزت کی اس نے ترقی کی ۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو موقع پر موجودپروٹوکول کوہٹانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ان پولیس والوں کو اپنے متعلقہ تھانوں میں فرائض انجام دینے کے لیے بھیجا جائے کیوں کہ میری جان سے زیادہ لوگوں کی حفاظت ضروری ہے ۔
اس موقع پر انہوں نے سوشل سائنسز فیکلٹی میں بہترین کارکردگی دیکھانے پر 25 سرفہرست طلبہ و طالبات کو ایوارڈز دیے ۔ تقریب سے سندھ یونیورسٹی کے وائیس چانسلر فتح محمد برفت نے بھی خطاب کیا اور یونیورسٹی کی کارکردگی پر روشنی ڈالی