آرٹس کونسل کا تعمیر نو کا کام تیزی سے جاری ہے جو 2ماہ کی مختصر مدت میں مکمل کرلیا جائے گا احمد شاہ

کراچی ( عزیز کھتری ) آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ نے کہاکہ نومبر2019ءمیں کراچی میں بین الاقوامی کلچر سمٹ منعقد ہوگی جس میں دُنیا کے 80ممالک کے کلچر نمائندوں نے شرکت کرنے پر رضامند ظاہر کردی ہے جوکہ آرٹس کونسل آئندہ سال ایک بین الاقوامی میڈیا کانفرنس بھی منعقد کرانے پر غور کررہی ہے۔ آرٹس کونسل کا تعمیر نو کا کام تیزی سے جاری ہے جو 2ماہ کی مختصر مدت میں مکمل کرلیا جائے گا، نئی عمارت کا افتتاح 29اپریل کو کیا جائےگا۔ اس کے بعد آرٹس کونسل بین الاقوامی کانفرنس کے لئے موضوع مقام ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کی رات منظر اکبر ہال میں آرٹس کونسل کی جانب سے کراچی پریس کلب کے عہدیداران وممبران کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک ، سیکریٹری مقصود یوسفی اور خازن موسیٰ کلیم آرٹس کونسل کی پریس اینڈپبلی کیشن کمیٹی کے چیئرمین بشیرسدوزئی اور شکیل خان نے بھی خطاب کیا۔ محمد احمد شاہ نے کہاکہ گزشتہ ہفتہ ابوظہبی میں منعقد بین الاقوامی کلچر کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کے موقع پر میں نے انتظامیہ سے آئندہ کانفرنس کی میزبانی کراچی کو دینے کی بات کی جس کو منظور کرلیاگیا اور توقع ہے کہ نومبر2019ءمیں کراچی آرٹس کونسل کی میزبانی میں ہونے والی بین الاقوامی کلچر کانفرنس میں 80ممالک کے 400 سے زائد نمائندے شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس کانفرنس سے کراچی بلکہ پاکستان کا امیج بلند ہوگا جس کا موضوع ”دُنیا میں کلچر کے توسط سے امن کا قیام“ہوگا ۔ اس کے لئے ایک سیکریٹریٹ قائم کیا جارہا ہے۔ محمد احمد شاہ نے مزید کہا کہ میرا رشتہ کراچی پریس کلب سے برسوں پرانا ہے 70 ، 80 کی دیہائی میں ، میں کراچی پریس کلب میں ہر روز بیٹھتا تھا اور پریس کلب کے سینئر صحافیوں سے میرے بہت اچھے تعلقات تھے اور ہیںاس وقت کراچی پریس کلب سب سے معتبر ادارہ سمجھا جاتا تھا لیکن گزشتہ 15 سال سے میری اور میری ٹیم کی کوششوں سے پریس کلب کے ساتھ ساتھ آرٹس کونسل بھی ملک کا ایک معتبر ادارہ بن گیا ہے۔ آج آرٹس کونسل نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنے کاموں کی وجہ سے ایک پہچان رکھتا ہے دبئی میں ہونے والی انٹر نیشنل کانفرنس میں پاکستان سے واحد میں شریک تھا یہ آرٹس کونسل کے پروگراموں کی وجہ سے ہوا انہوںنے کہاکہ اردو کانفرنس ، یوتھ فیسٹیول ، تھیٹر منعقد کرنا تو ایک معمولی بات ہوگئی، آرٹس کونسل تفریح سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ علمی میدان میں بھی قدم رکھ رہا ہے انسٹیٹیوٹ کا آغاز کردیاگیا ہے جس میں کالج لیول کی تعلیم دی جائے گی اور عنقریب اس آرٹس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ بھی دیئے جانے کے لئے کام شروع کردیا جائے گا۔ 100 طالب علموں کو 10لاکھ روپے ماہانہ اسکالر شپ دی جارہی ہے۔ پریس کلب کے سیکریٹری مقصود یوسفی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احمد شاہ کا پریس کلب سے بہت پرانا رشتہ ہے انہوںنے کراچی پریس کلب کی چھت ڈالتے وقت پریس کلب کی جو مدد کی وہ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی ۔احمد شاہ نے جو انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس کی تجویز دی ہے میں اس کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہوں اورکراچی پریس کلب ہر سطح پر اس کی مکمل حمایت کرے گا کیوں کہ ہمارا مقصد صحافیوں کی فلاح و بہبود ہے اور ہم اپنے ہرطرح کے اختلافات کو صحافیوں کی بھلائی کے کاموں کے لیے الگ رکھ دیتے ہیں۔ کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک نے کہا کہ آرٹس کونسل اور پریس کلب کا نہ صرف فاصلہ کم ہے بلکہ دونوں کے دل بھی ایک ساتھ دھڑکتے ہیںآرٹس کونسل نہ صرف پاکستان کا بلکہ دنیا کا ایک معتبر ادارہ بن چکا ہے جو دنیا بھر میں اپنے تعلیمی ،ثقافتی اور ادبی پروگراموں کے ذریعہ دنیا بھر کا سافٹ امیج پیش کررہا ہے احمد شاہ کی انٹرنیشنل کانفرنس کی تجویز کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہوں اور ہر فورم پر اس کے لیے کام کرنے کے لیے کراچی پریس کلب تیار ہے ۔آرٹس کونسل کی پریس اینڈ پبلی کیشن کمیٹی کے چیئرمین بشیر سدوزئی نے کہا کہ صدر احمد شاہ نے جو آرٹس کونسل کے کاموں کا بتایا وہ ایک فیصد سے بھی کم ہیںآرٹس کونسل فن و ثقافت کا ایک مضبوط ادارے کے ساتھ تعلیمی ادارہ بھی بن چکا ہے۔ کراچی پریس کلب کے خازن موسیٰ کلیم نے شہناز صدیقی کے لئے فاتحہ خوانی کی اور دعائے مغفرت کی
حسینہ معین کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کا خازن مقرر کیا گیا ۔
کراچی ممتاز ادیبہ حسینہ معین کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کا خازن مقرر کر دیا گیا۔ اس کا فیصلہ جمعرات کو آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں متفقہ طور پر کیا گیا۔ یہ عہدہ آرٹس کونسل کے خازن شہناز صدیقی کے انتقال کے بعد خالی تھا۔ گورننگ باڈی کا اجلاس صدرآرٹس کونسل محمد احمد شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ سیکرٹری آرٹس کونسل پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے دستور کی متعلقہ شق پڑھ کر سنائی اور کہا کہ کسی بھی عہدیدار کے انتقال یا کسی اور وجہ سے خالی ہونے والی نشست پر عبوری مدت کے لئے گورننگ باڈی کے کسی بھی ممبر کو منتخب کرنے کا اختیار گورننگ باڈی کو حاصل ہے جو اکثریت رائے سے انتخاب کرے گی۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے ممبر گورننگ باڈی ممتاز ادیبہ حسینہ معین کا نام پیش کیا جس کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا حسینہ معین عبوری مدت کے لئے آئندہ انتخابات تک آرٹس کونسل کے خازن کی ذمہ داریاں انجام دیں گی۔ اس سے قبل گورننگ باڈی کے ممبران نے فردا فردا شہناز صدیقی کی خدمات کو سہراتے ہوئے ان کو خراج عقیدت پیش پیش کیا اور کہا کہ گورننگ باڈی میں ان کی کمی محسوس کی جاتی رہے گی۔ اس موقع پر آرٹس کونسل میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ نئی عمارت کا افتتاح 29 اپریل کو کیا جا رہا ہے۔ جب کہ دیگر ترقیاتی کام ڈیڑھ ماہ کے اندر مکمل کر لئے جائیں گے۔جن میں پرانی عمارت کی تزئین و آرائش اوپن ایئر تھیٹر کی تعمیر نو اور اندورنی حصہ کی تزئین و آرائش شامل ہے۔ صدر آرٹس کونسل نے بین الاقوامی کلچر کانفرنس ابو ظہبی میں شرکت اور وہاں کی کارروائی کے حوالے سے گورننگ باڈی کو اعتماد میں لیا۔

کراچی آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ڈاکٹر بسلسلہ عطائے سندِ پی ایچ ڈی ڈاکٹر عرفان شاہ کی تقریب پذیرائی بہ اعزاز 21 اپریل 2018 ءبروز ہفتہ شام 7:30 بجے منظر اکبر ہال میں منعقد ہوگی ۔ تقریب کی صدارت مسلم شمیم کریں گے ۔جبکہ مہمان خصوصی چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی پروفیسر انعام احمد اور مہمانان اعزازی پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال، پروفیسر انوار احمد زئی، پروفیسر سراج الدین قاضی ہونگے ۔ اظہار خیال کرنے والوں میں صدر ایس ٹی ایف پروفیسر سید عدیل احمد، مرکزی صدر سپلا پروفیسر فیروز الدین صدیقی، چیئرمین پی کیو ایس پروفیسر حافظ نسیم الدین، صدر پاکستان ریسرچ اسکالر پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد خان شامل ہیں اور نظامت کے فرائض پروفیسر سید محمدعلی انجام دیں گے۔

کراچی  آرٹس کونسل آف پاکستا ن کراچی میں ہونے والے عوامی تھیٹر چوتھے روز پنجابی اصلاحی ڈرامہ ”دھیاں رانیاں“ پیش کیا گیا۔ڈرامے کے مصنف اور ہدایت کارمحمد علی نقوی ہیں۔یہ ڈرامہ جہیز جیسے اہم موضوع پر ہے جہیزپاکستان اور برصغیر کا اہم مسئلہ ہے ۔جہیز نا ہونے کی وجہ سے لاکھوں لڑکیوںکی شادی نہیں ہو پاتی ۔ڈرامے کی کہانی ایک ایسے فنکار کی ہے جس نے ساری زندگی لوگوں کو ہنسانے میں گزاری اور جب اس کی بیٹی کی شادی کا وقت آیا تو وہ اپنی دونوں ٹانگوں سے معذور ہوچکا تھا اس کے دونوں بیٹے بلکل نکمے تھے اس نے اپنی بیٹی کی شادی کے جہیز کے لیے در در کی ٹھوکریں کھائیں لیکن اس کی کسی نے مدد نہ کی اس فنکارکا رول ڈرامے میں پاکستان ٹی وی ،فلم اور تھیٹر کے نامور اداکار خالد سلیم موٹا نے بہت خوبصورتی سے ادا کیا اور حاضرین کی خوب داد حاصل کی اس ڈرامے میں دوسرے فنکاروں کے میں شبیر بھٹی،کمال ادریس، عبدالحنان، طارق گڈو، عشرت ملک ، شبانہ سحر، شاہد نعیم ، امجد بھٹی، منظور ملک اور دیگر شامل تھے۔

About BLI News 3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.