کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے والے گذشتہ 6برس سے تنخواہوں سے محرو م احتجاجی اساتذہ پر پولیس نے چڑھائی کر دی ،لاٹھی چارج سے متعدد اساتذہ زخمی ہو گئے جبکہ5 اساتذہ کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا گیا ، احتجاجی اساتذہ نے تنخواہوں کے اجراء تک کراچی پریس کلب پر غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا کیمپ لگادیا ،احتجاجی اساتذہ نے معاملے پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے از خود نوٹس لینے کی بھی اپیل کی ہے، تفصیلات کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن میں سال2012میں بھرتی ہونیوالے مختلف کیڈر کے اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف نے بھرتیوں کے بعد سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف پیر کے روز کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا اور سخت نعرے بازی کی ،اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کی قیادت نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابو بکر ابڑو اور ٹیچرز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین ظہیر احمد بلوچ کر رہے تھے،بعد ازاں اساتذہ نے سندھ اسمبلی کی جانب مارچ کیا اور اسمبلی کے سامنے دھرنا دیکر سہ پہر تک نعرے بازی کرتے رہے ،اسی دوران پولیس نے پکڑ دھکڑ کاسلسلہ شروع کردیا اور لاٹھی چارج کیا جس سے متعدد اساتذہ کے زخمی ہوئے جنھیں قریبی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی گئی،احتجاجی اساتذہ سندھ اسمبلی سے منتشر ہونے کے بعد کراچی پریس کلب پہنچ گئے اور انہوں نے وہاں غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا کیمپ لگا دیا ہے۔
About BLI News
3253 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.