اسلام آباد:
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نامعلوم لوگ منتخب وزیراعظم کی نااہلی کا فیصلہ کررہے ہیں تاہم اب ملک میں ووٹ کی پامالی ہو ایسا نہیں ہوگا۔
آئین کےآرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو فیصلہ سپریم کورٹ نے آج سنایا اس کا ٹرائل احتساب عدالت میں جاری ہے، فیصلہ ٹرائل سے پہلا آچکا ہے، نیب کورٹ میں ہونے والی جرح میں نواز شریف پر ایک روپے کرپشن ثابت نہیں ہوسکی، واجد ضیاء کہہ چکے تنخواہ لینے کی کوئی دستاویزات موجود نہیں، نامکمل ٹرائل پر وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ منتخب وزیراعظم کو نااہل پہلے کیا جاتا ہے اور فیصلے بعد میں آتے ہیں، نامعلوم لوگ منتخب وزیراعظم کی نااہلی کا فیصلہ کررہے ہیں، یہ وہی فیصلہ ہے جس سے شہید بھٹو کو پھانسی چڑھایا گیا اور بےنظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، یہ وہی فیصلہ ہے جو 1999 میں طیارہ کیس میں آیا تھا، آج پھر پاکستان کے تیسری مرتبہ منتخب وزیراعظم کو تاحیات نااہل کیا گیا۔ یہ وہی مذاق ہے جو پاکستان میں 17 وزیراعظم کے ساتھ ہوتا چلا آیا ہے۔ آئین توڑنے والا ملک سے باہر بیٹھاہے، آج کے فیصلےسے مسلم لیگ (ن) کارکن دل چھوٹا مت کریں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے نوازشریف کی سیاست کا وہ دور شروع ہوا ہے جس سے ہمارے مخالفین کو ڈرنا چاہیے، اب ملک میں ووٹ کی پامالی نہیں ہوگی، اصل کام اب شروع ہوا پاکستان کو اس میں کامیابی ہوگی، نواز شریف جمہوریت کے اس مقدمے کو آخری مراحل تک پہنچائیں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کے آئینی اداروں اور سپریم کورٹ کااحترام لازم ہے، مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف نے ہمیشہ عدلیہ کی عزت،وقار اور آئین و قانون کی بالادستی کی بات کی ہے لیکن فیصلے پر ردعمل عوام اور نواز شریف کا حق ہے۔ یہ فیصلہ کروڑوں لوگوں کے منتخب وزیراعظم کے خلاف آیا ہے۔