وارن بفٹ دنیا کے مایہ ناز سرمایہ کار ہیں۔ بچپن میں وہ اوہاما میں اپنی فیملی کےگراسری اسٹور پر کام کرتے تھے۔ اس نے پہلا اسٹاک 11سال کی عمر میں خریدا اور آج ان کے اثاثوں کی مالیت 84.2ارب ڈالر ہے۔
وارن بفٹ کا بچت کے حوالے سے ایک بنیادی اصول ہے: دنیا کے بیشتر لوگ اخراجات سے بچنے والی رقم کو بچت سمجھتے ہیں، یہ تصور درست نہیں۔ وارن بفٹ کا مشورہ ہے کہ عملی زندگی میں داخل ہوتے ہی یہ فیصلہ کرلیں کہ آپ اپنی آمدن کا اتنے فیصد بچائیں گے۔ آپ کے ہاتھ میں جوں ہی رقم آئے، آپ سب سے پہلے اس میں سے بچت الگ کرلیجیے اور باقی رقم اس کے بعد خرچ کریں۔
بچت کا ایک اور بھی بہت ہی سادہ سا اصول ہے۔ ’’بے شک اپنی سوچ کو بڑا رکھیں لیکن اس پر عمل درآمد کا آغاز چھوٹے چھوٹ کاموں سے کریں‘‘۔ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ اپنی چھوٹی چھوٹی خواہشیں روک کر کتنی زیادہ بچت کی جاسکتی ہے ۔
ایک دن Junkفوڈنہ کھائیں تو بچت شروع ہوجائے گی، تاہم یہ بات مدنظر رہے کہ سرمایہ کاری پر قلیل المدتی فائدہ کم ملتا ہے یعنی اگر کوئی شخص 25 سال کی عمر سے میوچوئل فنڈز، اسٹاکس، یا ریئل اسٹیٹ میں کم تر سرمایہ کاری سے آغاز کرے تو وہ 20 سے 25سال میں خطیر رقم کا مالک بن سکتا ہے۔ لوگ عام طور پر مستقبل میں بچوں کی اعلیٰ تعلیم، شادیوں اور ریٹائرڈ زندگی گزارنے جیسے کاموں کےلیے بچت کے ذریعے طویل المیعاد بنیادوں پر سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
پیسے خرچ کریں یا بچت کریں؟
بچت کرنا زیادہ تر لوگوں کو اچھا نہیں لگتا، لیکن شاپنگ کرنے میں اُن کو بڑا مزہ آتا ہے۔ چاہے آپ دُنیا کے مالی بحران سے متاثر ہوئے ہوں یا نہیں، پیسے کی بچت کرنے اور اِسے سمجھداری سے خرچ کرنے کے طریقوں پر غور کرنے سے آپ کو بڑا فائدہ ہوگا۔
بچت کتنے پیسوں سے شروع کی جائے
بچت کے بارے میں، بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں سوالات ہوتے ہیں کہ کم از کم کتنے پیسوں سے سرمایہ کاری کی جائے۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ آپ500 روپے میں بھی میوچوئل فنڈ کے یونٹ خرید سکتے ہیں۔ لوگ سوچتے ہیں کہ چھوٹی بچت سے کیا ملے گا۔
ہر مہینے کے آغاز میں چھوٹی سی رقم نکال کر منظم سرمایہ کارانہ پلان میں لگائیے اور پھر باقاعدہ بچت کا کمال دیکھیے۔ پیسے بڑھتے ہی رہیں گے۔ بچت چاہے روزانہ کی ہو یا ماہانہ بنیادوں پر، رقم چھوٹی بڑی ہونے کی پروا کئے بغیر آج ہی سے بچت کا آغاز کردیجیے۔
میوچوئل فنڈز
میوچوئل فنڈز ایک وسیع شعبہ ہے، جس میں لاکھوں لوگ اسٹاکس، بانڈز، ریئل اسٹیٹ یا کسی بھی سیکیورٹیز کے مشترکہ فنڈ میں سرمایہ لگاتے ہیں۔ ہر سرمایہ کار کو اپنے سرمائے کی شرح سے نفع ملتا ہے۔ بہت سے لوگوں کو میوچوئل فنڈز میں اس بات پر تشویش ہوتی ہے کہ ان کا پیسہ کہیں کسی غیر اسلامی سرمایہ کاری میں تو نہیں لگ رہا۔
اس ضمن میں کچھ ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیز ایسی ہیں، جو صرف شریعہ Compliantفنڈز ہی متعارف کراتی ہیں، جیسے المیزان انویسٹ مینجمنٹ خالصتاً شرعی سرمایہ کاری کرتی ہے۔
بجٹ بنائیں
سننے میں شاید آسان لگتا ہو مگر بجٹ کی منصوبہ بندی اور اس پر قائم رہنا تناؤ سے خالی نہیں ہوتا۔ اگر آپ اکیلے ہیں تو ایک مالی منصوبے پر عمل کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے مگر جب آپ کا خاندان ہو تو ہر ماہ غیرمتوقع اخراجات کا سامنا ضرور ہوتا ہے۔ مگر کچھ اخراجات ایسے ہیں جو ہر ماہ ہوتے ہیں۔ بجلی، پانی اور گیس کے بل، گراسری، اسکول کی فیسیں، ٹرانسپورٹ اخراجات وغیرہ وغیرہ۔
ایک اوسط رقم لیں، جس کا تعین آپ نے خود کرنا ہے اور اسے اوپر بیان کردہ بنیادی اخراجات کے لیے ایک طرف رکھ دیں۔ شروع کے کچھ مہینوں کے دوران اس اوسط رقم پر جمے رہنے کی کوشش کریں، اگر آپ ایسا نہیں کرپاتے تو ایک قدم اور آگے جاکر دیکھیں کہ آپ کن اخراجات میں مزید کمی لا سکتے ہیں۔
بلوں کی بروقت ادائیگی
یہ ایک اہم ٹاسک ہوتا ہے مگر پھر بھی یہ کسی کے بھی ذہن سے آسانی سے فراموش ہوسکتا ہے۔ زندگی کی گہماگہمی میں بلوں کی مقررہ تاریخ کو بھول جانا قدرتی ہوتا ہے، خاص طور پر اگر وہ مہینے کے درمیان کے بعد آئیں۔ تاہم اس صورتحال سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس ذمہ داری کو خاندان کے کسی ایک فرد کے ذمے لگا دیا جائے۔
کسی سے قرض نہ لیں
امریکا کی سب سے مشہور ذاتی اخراجات کی ماہر سوز اورمان امریکیوں کو جو مشورہ دیتی ہیں، وہ یہ ہے کہ کریڈٹ کارڈز پر انحصار ختم کر دیں۔اپنا پیسہ محفوظ بنانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ کو کبھی بھی کسی کا قرضدار نہیں ہونا چاہیے۔ اور اگر آپ نے کسی سے پیسے لے ہی لیے ہیں تو کوئی نئی چیز خریدنے کے بجائے پہلے وہ قرض اُتارنا چاہیے۔
اپنے پیسوں کا حساب رکھیں
اپنی ترجیحات درست کرنے کا ایک اچھا طریقہ اپنے تمام ماہانہ اخراجات کو لکھ لینا ہے۔ اس طرح آپ یہ جان سکیں گے کہ آپ کی ترجیحات کیا ہیں اور کس جگہ پیسے بچائے جا سکتے ہیں۔
فہرست بنائیں
جب بھی آپ سپر مارکیٹ جائیں، تو آپ کا دل بہت ساری چیزیں خریدنے کو کرتا ہے۔ بھلے ہی آپ کو ان کی ضرورت نہ بھی ہو۔ اس لیے سپر مارکیٹ جانے سے قبل فہرست ضرور بنا لینی چاہیے، کیونکہ سپر مارکیٹ سے باہر نکلنے پر غیر ضروری اشیاء سے دھیان ہٹ ہی جاتا ہے۔
کوپن اور ڈیلز کو استعمال کرنا
کم خرچ میں باہر کھانے کا ایک ذریعہ ڈیلز اور ڈسکاؤنٹس کو اپنانا ہے۔ لگ بھگ تمام ہوٹلوں اور ریستورانوں کی جانب سے مختلف النوع ڈسکاؤنٹس، کوپنز اور ڈیلز کی پیشکش کی جاتی ہے۔ مختلف بینکوں کی جانب سے ان کا کارڈ استعمال کرنے پر10 سے 20 فیصد رعایت کی پیشکش کی جاتی ہے، جبکہ فاسٹ فوڈ چینزبھی فیملی یا مڈ نائٹ ڈیلز آفر کرتی ہیں۔
ایمرجنسی کے لیے منصوبہ
ایمرجنسی حالات کے لیے پیسے بچانا مت بھولیں۔ میڈیکل ایمرجنسی، بہت زیادہ یوٹیلیٹی بلز اور مہنگی خریداری کے اخراجات زندگی میں کسی بھی وقت سامنے آسکتے ہیں۔ ایک بار جب آپ روزمرہ کے اخراجات کا بجٹ بنالیں تو ایک مخصوص رقم ایمرجنسی کے لیے ایک طرف رکھ دیں۔
بچت کرنا ایک یا دو روز کا کام نہیں ، زندگی بھر کی عادت ہے، جو آپ کو متعدد طریقوں سے فائدہ پہنچاتی ہے۔ اس سے آپ کو کبھی کسی پر انحصار نہیں کرنا پڑتا۔ اس کارآمد عادت کو آج ہی سے اپنالیں اور اس کے فوائد سے کل مستفید ہوں۔