مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جس کی ضمانت ضبط ہونی تھی اسے وزیر اعلیٰ بناکر قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ میرے خلاف مقدمات میں کچھ بھی نہیں ہے، مجھےسمجھ نہیں آرہا کہ میرے خلاف کیس ہے کیا، اس کی نوعیت کے بارے میں میڈیا سب جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں حکومت کے خلاف تحریک کی سمجھ نہیں آرہی، حکومتی مدت پوری ہونے میں چار، پانچ مہینے ہیں، مولانا صاحب خاص طور پر اس وقت کیوں کینیڈا سے آئے ہیں، تحریک چلانے والے بتائیں اس وقت تحریک کا مقصد کیا ہے، اگر حکومت کے خلاف تحریک کے مقصد کی طرف ذہن دوڑائیں گے تو کئی سوالات کے جواب مل جائیں گے، کینیڈا سے تشریف لانے والے مولانا پانچ ماہ انتظارکر لیں فیصلہ عوام کریں گے۔
بلوچستان میں سیاسی تبدیلیوں پرنواز شریف نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ بہت سنجیدہ ہے، وہاں جو کچھ ہوا وہ قوم کےساتھ گھناؤنا مذاق تھا، عام انتخابات میں صرف 500 ووٹ لینے والے کو وزیر اعلیٰ بنادیا گیا، جس کی خود ضمانت ضبط ہونی تھی، اس کو وزیر اعلیٰ بنانا بہت زیادتی ہے، ہم جلد بلوچستان سے متعلق اجلاس بلارہے ہیں، جس میں بلوچ قیادت کو مدعو کریں گے.