ایک جماعت کے ہاتھ پائوں باندھ کر لاڈلے کیلئے راستہ ہموار کیا جارہا ہے، سازشیں بند کریں ورنہ 4 سال کی پس پردہ کارروائیاں بے نقاب کردوں گا، نواز شریف

اسلام آباد(بی ایل ٰآئی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کےساربراہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سازشیں بند کریں ورنہ چار سال کی پردے کے پیچھے ہونے والی کارروائیاں ثبوت کے ساتھ بے نقاب کر دوں گا،جنہیں عوام مسترد کر چکے انہیں مسلط کرنے کے منصوبے نہ بنائے جائیں، 70سال سے عوامی رائے غلط ثابت کرنے پر کام ہورہا ہے،نااہلیوں، ٹیلی فون کالز، خفیہ رابطوں ،غیر قانونی فیصلوں سے کسی لاڈلے کیلئے نئی ڈیل اور ڈھیل کا انتظام نہ کیا جائے، دو ٹوک الفاظ میں کہتا ہوں ملکی تقدیر شفاف الیکشن سے جڑی ہے، غلام جمہوریت، آمریت ہی کی شکل ہوتی ہے، ایک جماعت کے ہاتھ پائوں باندھ کر لاڈلے کو لانے کا راستہ ہموار کیا جارہا ہے،ووٹ کا تقدس پامال نہ کیا جائے، قربانیوں کے باوجود دنیا ہماری بات کیوں نہیں سنتی، کہتا رہا کہ اپنے گھر کی خبر رکھیں، لیکن نظر انداز کر دیا گیا، کبھی ڈان لیکس توکبھی کچھ کہہ کرحب الوطنی پرشک کیا گیا، ٹرمپ کی ٹویٹ افسوسناک ہے، ریاستی سربراہ کو سفارتی اخلاق کا خیال رکھنا چاہیے، یہ 2001ء نہیں، نہ ہی کسی ڈکٹیٹر کی حکومت کہ ایک فون کال پر ڈھیر ہو جائے ، دھمکیوں کی پروا نہیں،کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد یا خیرات کا نام نہ دیا جائے،17 برس سے ایسی جنگ میں الجھے ہیں جو ہماری نہیں تھی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایسی حکمت عملی واضح کریں کہ امریکی امداد کی حاجت نہ رہے، عمران خان نے چوری نہیں کی تو معافی کیوں مانگی، سعودی عرب پاکستان سے محبت کرنے والا ملک ہے، معلوم نہیں بے پر کی اڑائی گئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پنجاب ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب اور قبل ازیں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے قوم کو نئے سال کی مبارکباد دی اور انہوں نے رواں سال انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کی پاکستان مخالف حالیہ ٹوئٹ پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کسی ریاستی سربراہ کو دوسری ریاست سے مکالمہ کرتے ہوئے مسلمہ بین الاقوامی آداب اور سفارتی اخلاق کا خیال رکھنا چاہیے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد سے اب تک سب سے بھاری قیمت صرف پاکستان نےادا کی ہے، سب سے بھاری نقصان پاکستان کاہوا ہے، 17 برس سے ایسی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں جو بنیادی طور پر ہماری نہیں تھی۔ امریکی صدر کو معلوم ہونا چاہیے کہ 2013 میں مسلم لیگ (ن) نے اقتدار میں آتے ہی دہشت گردی کے خلاف بھرپور عزم کا اظہار کیا، آپریشن ضرب عضب کا آغاز ہوا، آج دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی ہے اور جو بچے کچھے عناصر ہیں انہیں بھی جلد کیفر کردار تک پہنچا دیا جائے گا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ یہ 2001 نہیں ،نہ ہی یا کسی ڈکٹیٹر کی حکومت ہے کہ ایک فون کال پر ڈھیر ہوجائے، یہ عوامی حکومت ہے جو دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتے، ہمیں امداد کے طعنے نہ دیئے جائیں، کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد یا خیرات کا نام نہ دیا جائے، ہمیں ایسی فنڈ کی حاجت نہیں، آپ کو احسان جتانے کی بجائے کسی سپورٹ کا تقاضہ نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یقین ہےکہ 2001 میں یہاں آمریت کی بجائے جمہوری حکومت ہوتی تو وہ اپنی خدمات کبھی نہ بیچتی اور اپنی خودی کا سودا بھی نہ کرتی۔ وزیراعظم ایسی حکمت عملی وضع کریں جس سے ہمیں امریکی امداد کی حاجت باقی نہ رہے، نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم شاہد خاقان سے یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ کوئی ایسی حکمت عملی وضع کریں جس سے ہمیں امریکی امداد کی حاجت باقی نہ رہے تاکہ ہماری عزت نفس پر اس طرح کے حملے نہ کئے جاسکیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’تین بار ملک کا وزیراعظم رہا ہوں، بہت سے حقائق سامنے ہیں، مخلص اور درد مند شہری کی حیثیت سے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں پورے اخلاص کے ساتھ اپنے کردار اور عمل کا ضرور جائزہ لینا چاہیے، بڑی دردمندی سے کہتا رہا ہوں کہ ہمیں اپنے گھر کی خبر ضرور لینی چاہیے اور سوچنا چاہیے کہ دنیا ہمیں قربانیوں کے باوجود ایسے کیوں دیکھتی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ ’میرے مشورے کو نہ صرف نظر انداز کیا جاتا رہا بلکہ اسے کبھی ڈان لیکس اور کبھی کوئی اور نام دیکر میری حب الوطنی پر سوال اٹھائے گئے‘۔نوازشریف نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ دنیا ہماری قربانیوں کے باوجود ہماری بات کیوں نہیں سنتی، فوج پولیس، سول سیکیورٹی ادارے، عوام، حتیٰ کہ ہمارے معصوم بچوں کا خون دنیا کی آنکھوں میں اتنا ارزاں کیوں ہوگیا، 17 سال کے دوران عظیم جانی و مالی قربانیوں کےباوجود ہمارا بیانیہ کیوں نہیں مانا جارہا، ہمیں ان سوالوں کا جواب تلاش کرنا ہے، اگر انہیں نظر انداز کیا جاتا رہا اور قومی مفاد کے منافی قرار دیا جاتا رہا تو یہ بہت بڑی خود فریبی ہوگی، ایسی ہی خود فریبی کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہوچکا۔سابق وزیرعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں خود فریبی کے اس آسیب سے نجات حاصل کرنا ہوگی، یہی طاقت کا اصل سرچمشہ ہے، قومی قیادت، تمام اداروں، میڈیا، دانشوروں اور عوام کو سیاسی الزام تراشیوں کے کھیل سے ہٹ کر ان باتوں کا جواب تلاش کرنا چاہیے اور حل بھی دینا چاہیے، اگر چاہتے ہیں مستقبل کل اور آ ج سے مختلف ہو اور دنیا کا کوئی ملک ہماری عزت پر حملہ نہ کرے تو ہمیں ایک زندہ قوم کے طور خود احتسابی کی مشق سے گزرنا ہوگا۔نواز شریف نے کہا کہ یہ انتخابات کا سال بھی ہے، پاکستان کےعوام اپنے نمائندوں کا انتخاب کرینگے، یقین ہے باشعور عوام تعمیر و ترقی کے سفر کو جاری رکھنے اور و طن عزیز کو خوشحالی سے ہم کنار کرنے کے لیے ایک واضح فیصلہ صادر کریں گے۔

About BLI News 3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.