برلن(ویب ڈیسک) جرمنی کے دارالحکومت برلن سے 75 میل دور واقع الوینے نامی گاؤں کی آبادی محض 20 افراد پر مشتمل ہے۔ 17 برس قبل یہ گاؤں ایک ڈوئچ مارک کی علامتی قیمت میں فروخت ہوا تھا۔ اس نیلامی میں گاؤں کا مکمل 16 ہزار مربع میٹر کا علاقہ جس میں بارہ رہائشی عمارتیں اور کچھ گیراج شامل ہیں، برائے فروخت رکھا گیا تھا۔بولی لگانے کے لیے ابتدائی رقم سوا لاکھ یورو رکھی گئی تھی۔
نیلامی کرنے والی کمپنی کے مطابق صرف ایک ہی گمنام خریدار نے ٹیلی فون کے ذریعے بولی میں حصہ لیا اور الوینے کو ایک لاکھ چالیس ہزار یورو میں خرید لیا۔مشرقی اور مغربی جرمنی کے اتحاد کے وقت سن 1990 میں یہاں پچاس افراد رہائش پذیر تھے۔ اس وقت یہ گاؤں قریب ہی واقعہ ایک فیکٹری کی ملکیت تھا۔ پھر فیکٹری بند ہو گئی اور یہ مکین بھی یہاں سے آہستہ آہستہ رخصت ہو گئے۔گاؤں کے کل 20 معمر مکین بے صبری سے اس بولی کا انتظار کر رہے تھے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ خدشہ بھی ہے کہ ہو سکتا ہے کہ نیا خریدار گاؤں میں ایسی تبدیلیاں لے آئے، جن کے باعث یہاں ان کا رہنا ناممکن ہو جائے۔