کوئٹہ:
بلوچستان میں سیکڑوں علیحدگی پسند باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے۔
مختلف کالعدم تنظیموں کے 313 فراری جنگجو ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوگئے۔ بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں ہتھیار ڈالنے کی تقریب ہوئی جہاں وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کے سامنے فراریوں نے ہتھیار ڈالے۔ اس موقع پر حکومت کی جانب سے فراریوں کو فی کس ایک ایک لاکھ روپے بھی دیے گئے اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے سرنڈر کرنیوالوں کو مزید مراعات دینے کا بھی اعلان کیا۔
تقریب میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم نے بھی شرکت کی۔ حکام کے مطابق سرنڈر کرنے والوں میں 17 کمانڈرز سمیت 300 سے زائد فراری شامل ہیں۔ اس موقع پر صوبائی اسمبلی کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگیں جذبے سے جیتی جاتی ہیں ہتھیاروں سے نہیں، ہمارے بھٹکے ہوئے نوجوانوں کے واپس آنے پرخوشی ہے، چند لوگ آپ کو کچھ ٹکوں کی خاطر استعمال کررہے ہیں اور خود باہر بیٹھ کر عیاشی کی زندگی گزار رہے ہیں، میں آپ کیساتھ ہوں امید ہے کہ مزید بھٹکے ہوئے لوگ بھی قومی دھارے میں شامل ہوجائیں گے۔
قبل ازیں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقدہ نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان کی آزادی کی نام نہاد تحریک کو ناکام بنادیا گیا ہے، ہم نے امن وامان کی صورتحال کی بہتری کے لئے سیکیورٹی اداروں کو وژن دیا جس پر عملدرآمد سے آج ہتھیار اٹھا کر پہاڑوں میں جانے والے واپس قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔