کراچی: سندھ میں ساڑھے چار ہزار جعلی این جی اوز کا انکشاف ہوا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے جعلی انجمنوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشیر برائے سماجی بہبود شمیم ممتاز نے ایکسپریس نیوز کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ سندھ میں ساڑھے چار ہزار جعلی این جی اوز کا پتہ چلا ہے اور اتنی زیادہ تعداد میں این جی اوز کے جعلی ہونے کے انکشاف نے انہیں حیران کردیا ہے، لہٰذا انہوں نے جعلی غیرسرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شمیم ممتاز نے کہا کہ صوبے کی تمام این جی اوز کو آڈٹ رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم 6000 سے زائد این جی اوز کا کوئی سراغ نہیں ملا، این جی اوز نے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرایا نہ ہی سرٹیفیکٹ کی تجدید کرائی ۔ مشیر سماجی بہبود نے انکشاف کیا کہ این جی اوز کے ایڈریس بھی جعلی نکلے اور ان کے پتے پر بھیجے گئے تمام خطوط واپس آگئے۔
ساڑھے چار ہزار این جی اوز نے رجسٹریشن کے بعد محکمے سے کوئی رابطہ ہی نہیں کیا ،جس کے بعد ہمیں شک ہوا اور ہم نے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا، لہٰذا اپیکس کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں این جی اوز کے آڈٹ کا فیصلہ ہوا۔ تحقیقات کرنے کے بعد این جی اوز کے جعلی ہونے کے انکشافات اور اپیکس کمیٹی نے محکمہ سماجی بہبود کو جگادیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے حتمی نوٹس کے بعد ساڑھے چار ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن ختم کردی جائے گی۔