دنیاکاوہ کون ساملک ہے جہاں ہرکوئی دوسرے کی آمدن جان سکتاہے

دنیاکاوہ کون ساملک ہے جہاں ہرکوئی دوسرے کی آمدن جان سکتاہے
    

اوسلو(ویب ڈیسک ) ناروے ایک ایسا ملک ہے جہاں کسی کی تنخواہ کسی کے لیے راز نہیں۔ کوئی بھی یہ معلوم کر سکتا ہے کہ کسی کو کتنی تنخواہ ملتی ہے اور اس سے کسی کو کوئی پریشانی بھی نہیں۔پہلے آپ کی تنخواہ ایک کتاب میں شائع ہوتی تھی جس میں سب کی آمدن، املاک اور جو ٹیکس انھوں نے ادا کیا ان کی تفصیلات درج ہوتی تھیں اور یہ کتاب کسی بھی لائبریری میں دستیاب ہوتی تھی.لیکن اب یہ معلومات آن لان پر موجود ہیں اور کی بورڈ کے چند بٹن کو دباتے ہی آپ کو حاصل ہو جاتی ہے۔یہ تبدیلی سنہ 2001 میں آئی اور اس کے اثرات بھی مرتب ہوئے۔ ناروے کے قومی روزنامے وی جی کے سابق معاشی مدیر ٹام سٹاوی نے کہا: ’بہت سے لوگوں کے لیے یہ پوری طرح سے تفریح کا سامان تھا۔ ایک وقت فیس بک پر آپ کے دوستوں کو از خود یہ پتہ چل جائے گا کہ آپ نے کیا کمایا ہے۔

یہ بہت مضحکہ خیز ہوتا جا رہا ہے۔‘شفافیت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ ناروے کے باشندے قدرے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ یوروسٹیٹ کے مطابق وہ اوسطاً 40.2 فیصد ٹیکس دیتے ہیں جبکہ برطانیہ میں ٹیکس کی شرح 33.3 فیصد ہے اور یورپ میں اوسط ٹیکس 30.1فیصد ہے۔ٹام سٹاوی نے کہا: ‘جب آپ اتنا ادا کرتے ہیں تو آپ یہ جاننا چاہیں گے کہ سب ایسا کر رہا ہے اور یہ کہ پیسے کام کی مد میں جار رہے ہیں۔’ہمیں ٹیکس کے نظام اور سوشل سکیورٹی کے نظام دونوں پر یقین اور اعتماد ہے۔اور یہ چیزیں کسی قسم کے حسد سے زیادہ اہم ہیں۔درحقیقت بہت سی جگہوں پر لوگوں کو بغیر پوچھے یہ علم ہوتا ہے کہ ان کے ساتھی کتنا کما رہے ہیں۔بہت سے شعبوں میں تنخواہ مشترکہ معاہدے سے طے ہوتا ہے اور تنخواہ میں فرق بہت کم ہے۔بین الاقوامی معیار کے مطابق جنس کی بنیاد پر بھی تنخواہوں میں بہت کم فرق ہے۔ ورلڈ اکانومک فورم ناروے کو ایک ہی کام کے لیے اجرت کے معاملے میں عورتوں اور مردوں میں کم فرق برتنے والا دنیا کا تیسراملک قرار دیتا ہے۔تاہم اب اس میں قدرے سختی لائی گئی ہے اور اب کوئي بھی شخص بغیر اپنی شناخت ظاہر کیے کسی کی تفصیل نہیں دیکھ سکتا۔

About BLI News 3238 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.