اسلام آباد
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے بہت اچھے نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں‘ جیسا کہ آج قومی احتساب بیورو کی سزاؤں کی شرح متعلقہ احتساب عدالتوں میں تقریباً 76فیصد ہے جو کہ دنیا میں وائٹ کالر جرائم کی تفتیش میں قابل قدر کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے تمام اشکال اور اقسام کی بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے‘بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے اور قومی احتساب بیورو میں اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا تہیہ کر رکھا ہے‘ قومی احتساب بیورو نے ہر قسم کی بدعنوانی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے جو کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور جس نے میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مستحق افراد کو ان کے جائز حق سے محروم کر رکھا ہے‘ بدعنوانی نہ صرف اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے بلکہ ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر کا بھی باعث ہے کیونکہ بدعنوانی اور بدعنوان عوامل سے کمائی گئی دولت چند ہاتھوں میں مرکوز ہو جاتی ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب افسران کی شبانہ روز محنت قابل تعریف ہے، قوم کو آپ پر فخر ہے جیسا کہ تین برسوں کے دوران قومی احتساب بیورو نے 45ارب روپے وصول کیے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ شکایات ، انکوائریوں اور تفتیش کی تعداد تقریباً دوگنی ہے اور 2016, 2015, 2014کے تین سال میں حاصل ہونے والی کامیابیاں نیب کے ہر عہدے کے افسران اور عملہ کی محنت شاقہ کا نتیجہ ہے جہاں بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فریضہ کے طور پر لیا جا رہا ہے، شکایات کی تعداد میں اضافہ نیب پر عوامی اعتماد میں اضافے کا مظہر ہے۔ قمر زمان چوہدری نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ نے جوش و جذبے سے کوششیں بروئے کار لائی ہیں اور تفصیلی جائزہ کے بعد ادارہ جاتی کمزوریوں کو دور کیا ہے اور ادارہ کے تمام شعبوں میں کام کے طریقہ کار کو موثر بنایا ہے، انسانی وسائل کی ترقی اور آگاہی اور روک تھام کے طریقہ کار کو موثر بنایا گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ قومی احتساب بیورو کی کارکردگی تمام قومی اور بین الاقوامی خودمختار اچھی شہرت کے حامل اداروں میں شمار ہوتی ہے جس نے نیب افسران کو اپنے قومی فریضے کی انجام دہی اور اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے کے لئے عزم اور حوصلہ فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری اور تفتیش کے معیار کو بہتر بنایا گیا ہے اور نیب کی پہلی فرانزک سائنس لیبارٹری اسلام آباد میں قائم کی گئی ہے جو ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹس کے تجزیے کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں بدعنوانی کے مضر اثرات کے خلاف آگاہی پیدا کرنے کے لئے قومی احتساب بیورو نے ہائرایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت 45ہزار سے زائد کریکٹر بلڈنگ سوسائٹیز کا قیام دونوں اداروں کے تعاون سے عمل میں لایا ہے، یہ سوسائٹی ملک بھر کی تمام یونیورسٹیوں، کالجز اور سکولوں میں قائم کی گئی ہیں تا کہ نوجوانوں میں بدعنوانی کے خلاف آگاہی پیدا کی جا سکے اور بدعنوانی کے خلاف جنگ میں ان کو شامل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی کی تعداد کو 50ہزار تک لانے کیلئے 2017ء کا ہدف مقرر کیا گیا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ طلباء، نوجوانوں اور کم سن بچوں کو کو بدعنوانی کے نقصانات
سے آگاہی دی جا سکے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ انتظامیہ نے سارک ممالک کے انسداد بد عنوانی اداروں کے ساتھ ڈائیلاگ کے عمل کا آغاز کیاہے تاکہ سارک ممالک کی سطح پر انسداد بد عنوانی فورم کا قیام عمل میں لایا جاسکے ۔قومی احتساب بیورو نے سارک انسداد بد عنوانی اداروں کے ساتھ اپنی نوعیت کے پہلے اجلاس کی اسلام آباد میں میزبانی کی جنہوں نے نیب کی انسداد بد عنوانی فورم کی تجویز پر اتفاق کیاہے۔ انہو ں نے کہاکہ یہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کی شاندار کارکردگی کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا انسداد بد عنوانی کا سب سے بڑا ادارہ نیب وہ واحد ادارہ ہے جس نے پوری دنیا میں چین کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے جس کا مقصد انسداد بدعنوانی کی شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانا اور سی پیک کے تحت شروع کئے گئے منصوبوں کی نگرانی کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اورچین کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی اور تجارتی تعاون کے تناظر میں خصوصی اہمیت کاحامل ہے کیونکہ دونوں حکومتیں شفاف ، غیر جانبدار اور بد عنوانی سے پاک ماحول میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور بدعنوانی کے خاتمے سے متعلق اپنے تجربات کاتبادلہ کرناچاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیب میں داخلی ، احتسابی نظام قائم کرایا ہے اور گزشتہ اڑھائی سال کے دوران نیب کے افسران اور عملہ کے 83افراد کے خلاف ضابطے کی کارروائی بھی کی ہے جن میں سے 61مقدمات نمٹائے گئے ہیں اور 23 افراد کو بڑی سزائیں ،34کو معمولی سزائیں دی گئی ہیں اور 4افراد کی برطرفی عمل میں لائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیب پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے ۔قومی احتساب پر امید ہے کہ بد عنوانی سرزد ہونے سے پہلے اس پرنظر رکھنے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز مشترکہ کوششوں کو بروئے کارلائیں گے۔