واشنگٹن:
امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ انرجی ڈرنکس کی زیادتی آپ کے دل کی دھڑکنوں کو بے ترتیب کرسکتی ہیں اور یہ ڈرنکس وقتی طور پر بلڈ پریشر کو بھی بڑھادیتی ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں انرجی ڈرنکس کے استعمال میں ہوش ربا اضافہ ہوتا جارہا ہے جب کہ ایک مطالعے سے بھی یہ ثابت ہوا ہے کہ انرجی ڈرنکس کا اثر کیفین والے مشروبات سے قدرے مختلف ہوتا ہے اور اس سے بلڈ پریشر میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔
انرجی ڈرنکس بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ چینی، کیفین اور کچھ نباتاتی اجزا انرجی ڈرنکس بناتے ہیں اور اس سے دل کی برقی سرگرمی پر اثر پڑتا ہے جس سے دل کی دھڑکن معمول سے ہٹ جاتی ہے جو ممکنہ طور پر خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ ان مشروبات سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوجاتا ہے جو کافی دیر تک برقرار رہ سکتا ہے۔
امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے کی گئی تحقیق میں 18 سے40 سال کے ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو بڑی تعداد میں انرجی ڈرنکس پیتے ہیں اور ان کی 15 فیصد تعداد روزانہ 3 ڈبے انرجی ڈرنکس پیتی ہے۔ ان افراد کو 2 گروہوں میں تقیسم کرکے آدھے کو320 ملی گرام کیفین، 108 گرم چینی اور جڑی بوٹیوں پر مشتمل ایک مشروب پلایا گیا جب کہ بقیہ افراد کو 320 ملی گرام کیفین، 40 ملی لیٹر سبز لیموں کا رس اور 140 ملی میٹر چیری کا شربت کاربونیٹڈ پانی میں ملاکر دیا گیا۔
جن لوگوں نے زائد کیفین والا انرجی ڈرنکس جیسا مشروب پیا تھا اگلے 6 گھنٹوں تک ان کا بلڈ پریشر بڑھا رہا جب کہ ای سی جی سے معلوم ہوا کہ جنہوں نے انرجی ڈرنکس پی تھی ان کے دل کے کیوٹی انٹرویل میں 10 ملی سیکنڈ کا فرق آیا یعنی دل کی دھڑکن بڑھ گئی۔
امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے ترجمان نے تحقیق کی بنیاد پر کہا کہ اس مطالعے میں کم لوگوں کو لیا گیا ہے جب کہ وہ مختلف عمر اور امراض کے شکار افراد کا احاطہ بھی نہیں کرتا۔ اس لیے ان کا خیال ہے کہ انرجی ڈرنکس بالغ اور صحت مند افراد استعمال کرسکتے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اس سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوسکتی ہے اور یہ کسی ممکنہ خطرے یعنی دل کے دورے اور فالج کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
دوسری جانب کیلیفورنیا کے یوایس اے ایف میڈیکل سینٹر کی ماہر خاتون کا کہنا ہےکہ انرجی ڈرنکس کا اثر دیگر کیفین والے مشروبات اور سافٹ ڈرنکس سے مختلف ہوتا ہے اسی لیے دل اور بلڈ پریشر کے مریض اس سے مکمل اجتناب کریں اور باقی صحت مند افراد بھی اس کی بہت معمولی مقدار ہی استعمال کریں۔