کراچی: سندھ حکومت نے انسپکٹر جنرل آف پولیس اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹاکر ایڈیشنل آئی جی سردار عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے آئی جی پولیس اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے سے ہٹا دیا جب کہ ان کی جگہ پولیس سروس کے گریڈ 21 کے افسر ایڈیشنل آئی جی سردار عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کردیا جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کی کوئی ٹھوس وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں البتہ ان کی خدمات واپس وفاق کے سپرد کردی گئی ہیں۔
اس سے قبل آج ہی سندھ حکومت نے اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی درخواست سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھیجی تھی جس میں ساتھ ہی سندھ کے نئے آئی جی کے لیے چیرمین اینٹی کرپشن سندھ غلام قادر تھیبو، ایڈیشنل آئی جی ٹریفک خادم حسین بھٹی اور ایڈیشنل آئی جی ریسرچ ڈیولپمنٹ اینڈ انسپیکشن سردار المجید کے نام تجویز کیے تھے تاہم وفاق کی جانب سے کوئی فیصلہ آنے سے قبل ہی صوبائی حکومت نے آئی جی کو تبدیل کردیا۔
دوسری جانب وفاق نے سندھ حکومت کی طرف سے نئے آئی جی کے لیے ارسال کردہ تینوں نام مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کے بعد نئے آئی جی کے لیے خادم حسین بھٹی، غلام قادر تھیبو اور سردار عبدالمجید دستی کے نام تجویز کیے تھے جسے وفاقی حکومت نے مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی پولیس کے لیے ارسال کردہ تینوں نام اچھی شہرت کے حامل نہیں اس لیے انہیں پولیس کے اعلیٰ منصب پر نہیں لگایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی اہم شخصیات اور اے ڈی خواجہ کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے چپقلش جاری ہے جب کہ سندھ پولیس میں بھرتیوں کے معاملے پر بھی حکومت اور اے ڈی خواجہ کے درمیان شدید اختلافات تھے جس کے باعث اس سے قبل بھی سندھ حکومت اے ڈی خواجہ کو جبری رخصت پر بھیج چکی تھی تاہم معاملہ عدالت میں جانے پر عدالتی حکم کے بعد اے ڈی خواجہ اپنے عہدے پر واپس آگئے تھے۔