سیئول، کوریا:
جنوبی کوریا کی ایک کمپنی نے نابینا افراد کے لیے دنیا کی پہلی بریل اسمارٹ واچ بنائی ہے جس پر بھیجے گئے پیغام کے تحت نقاط عین بریل انداز میں ابھرتے ہیں جنہیں چھوکر ایس ایم ایس پڑھا جاسکتا ہے۔
دنیا بھر میں اس وقت 29 کروڑ افراد بینائی سے محروم ہیں اور وہ اس جدید اسمارٹ واچ کے ذریعے ڈیجیٹل پیغامات عین اسی طرح پڑھ سکتے ہیں جس طرح وہ بریل سسٹم کے تحت کاغذ پر ابھرے ہوئے حروف پڑھتے ہیں۔
واچ میں 4 عدد بریل خانے یا نقطے ہیں جو اٹھتے اور بیٹھتے رہتے ہیں۔ استعمال کرنے والا ان کی رفتار اور شدت کو ازخود سیٹ کرسکتا ہے۔ ڈاٹ واچ بلیوٹوتھ کے ذریعے اسمارٹ فون سے جڑ جاتی ہے اور کسی بھی فون، ایپ اور سروس (مثلاً میسنجر یا گوگل میپ سے رہنمائی) پیغام لے لیتی ہے۔ پھر اسے اندر بٹنوں تک پہنچاتی ہے جو پیغام کے لحاظ سے ابھرتے اور بیٹھتے رہتے ہیں۔ واچ کا سافٹ ویئر اوپن اے پی آئی ہے اور معمولی پروگرامنگ سے اس میں تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں۔
اگرچہ نابینا افراد کے لیے کئی مددگار آلات موجود ہیں تاہم وہ زیادہ تر آواز سے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ لیکن ضروری ہوتا ہے کہ اس کے لیے ہیڈفون استعمال کیا جائے جو نابینا افراد کے لیے تھوڑے مشکل ہوتا ہے جب کہ روایتی برقی بریل آلات بہت مہنگے اور بھاری بھرکم ہیں۔