47 ویں نگار ایوارڈ کی نامزد کردہ فلموں کا اعلان
بہترین فلم کیلئے 6، بہترین ہدایتکار 3، بہترین اداکار 5، بہترین اداکارہ 5، معاون اداکار 5، معاون اداکارہ 5، بہترین منفی کردار 5، بہترین ڈیبیو ہدایتکار 6، بہترین ڈیبیو اداکار5، بہترین ڈیبیو اداکارہ 5 نامزدگیاں شامل کی گئیں
کراچی (عمران مندرہ) 47 ویں نگار ایوارڈ کی سرگرمیاں ان دنوں زور و شور سے جاری ہیں۔ قارئین نگار کی بذریعہ کوپن آراء سے ایوارڈز کی فلموں کی نامزدگیاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ حسب روایت اس سال بھی قارئین نے زور و شور سے کوپن کے ذریعے اپنی رائے سے آگاہ کیا۔ جس میں بہت سے نئے شعبوں کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔ خاص طور پر اس مرتبہ نئے چہروں، ہدایتکاروں اور فلمسازوں کو قارئین کی جانب سے اہمیت دی گئی ہے۔ جس کی بناء پر فلم کے شعبوں میں کی نامزدگیوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے نگار ایوارڈ کی ٹیم نے انتہائی گہری نظر سے کوپن کی جانچ پڑتال کی۔ گذشتہ سال 2016ء میں چونکہ پنجابی فلمیں ایک تو کم تعداد میں ریلیز ہوئیں اور ان کا معیار بھی ایسا نہیں تھا، جس کی وجہ سے قارئین نگار نے میں عدم دلچسپی ظاہر کی۔ چنانچہ اسی لئے اس سال پنجابی فلموں کو نامزدگیوں میں شامل نہیں کیا جارہا ہے۔ کوپن کے مطابق جو نامزدگیاں ادارۂ نگار کو موصول ہوئی ہیں۔ وہ حسب ذیل ہیں۔ بہترین فلم کیلئے 1۔ ایکٹر اِن لائ(فضا علی میرزا/ مہدی علی)، ہومن جہاں (شہریار منور/ عاصم رضا)، مالک(عاشر عظیم/ بشریٰ عاشر عظیم)، ماہِ میر (خرم رانا، ساحر رشید، بدر اکرام)، جانان(ریحام خان، حریم فاروق، منیر حسین، عمران رضا کاظمی)، دوبارہ پھر سے(سلمان اقبال، جرجیس سیجا، مہرین جبار)، بہترین ڈیبیو ہدایتکار کیلئے عاشر عظیم (مالک)، عاصم رضا (ہومن جہاں)، انجم شہزاد (ماہِ میر)،جمال شاہ (ریوینج آف ورتھ لیس)، ہاشم ندیم (عبداﷲ)، احمد جمال (رحم)، بہترین ہدایتکار کیلئے نبیل قریشی (ایکٹر اِن لائ)، اظفر رضوی (جانان)، مہرین جبار (دوبارہ پھرسے)، بہترین اداکار کیلئے فہد مصطفی (ماہِ میر)، فہد مصطفی (ایکٹر اِن لائ)، محب مرزا (بچانا)، یاسر حسین (لاہور سے آگے)، ساجد حسن (رحم)، بہترین اداکارہ کیلئے ماہرہ خان (ہومن جہاں)، مائرہ خان (ریونج آف ورتھ لیس )، مہوش حیات (ایکٹر اِن لائ)، صبا قمر(لاہور سے آگے)، ارمینہ رانا خان (جانان)، بہترین معاون اداکار کیلئے احتشام الدین (مالک)، منظر صہبائی (ماہِ میر)، علی خان (زندگی کتنی حسین ہے)، حمید شیخ (عبداﷲ)، عجب گل (سلیوٹ)، بہترین معاون اداکارہ کیلئے صائمہ (سلیوٹ)، صنم سعید (دوبارہ پھر سے)، سونیا جہاں (ہومن جہاں)، مشی خان (جانان)، سیرت جعفری (رحم)، بہترین منفی کردار کیلئے حسن نیازی (مالک)، شیراز بٹ (سلیوٹ)، سنیل شنکر (رحم)، صنم سعید (ماہِ میر)، عامر قریشی (بلائنڈ لَو)، بہترین ڈیبیو اداکار کیلئے سنیل شنکر (رحم)، فیروز خان (زندگی کتنی حسین ہے)، یاسر شاہ (بلائنڈ لَو)، شہریار منور (ہومن جہاں)، عدیل حسین (ہومن جہاں)، بہترین ڈیبیو اداکارہ کیلئے سجل علی (زندگی کتنی حسین ہے)، صنم سعید (بچانا)، نمرہ (بلائنڈ لَو)، رابیعہ بٹ (ہجرت)، بہترین منظرنامہ کیلئے یاسر حسین (لاہور سے آگے)، عاشر عظیم (مالک)، محمد پرویز کلیم (بلائنڈ لَو)، فضا علی میرزا (ایکٹر اِن لائ)، عبدالخالق خان (زندگی کتنی حسین ہے)، بہترین کہانی نویس کیلئے سرمد صہبائی (ماہِ میر)، عاشر عظیم (مالک)، فضا علی میرزا (ایکٹر اِن لائ)، عاصم رضا (ہومن جہاں)، عبدالخالق خان (زندگی کتنی حسین ہے)، بہترین مکالمہ نگار کیلئے یاسر حسین (لاہور سے آگے)، عاشر عظیم (مالک)، فضا علی میرزا (ایکٹر اِن لائ)، سرمد صہبائی (ماہِ میر)، محمود جمال (رحم)، بہترین موسیقار کیلئے شانی ارشد (ایکٹر اِن لائ)، زیب بنگش، فاخر، احتشام ملک (ہومن جہاں)، سوچ بینڈ (زندگی کتنی حسین ہے)، ہانیہ اسلم اور جسٹن گرے (دوبارہ پھر سے)، شیراز اُپل (لاہور سے آگے)، بہترین نغمہ کیلئے اوہ خدایا (ایکٹر اِن لائ)، لڑگیاں (دوبارہ پھر سے)، بے فکریاں (لاہور سے آگے)، ٹوٹیاں تارا (زندگی کتنی حسین ہے)، نظریہ (مالک)، بہترین گلوکار کیلئے عاطف اسلم۔ دل ڈانسر ہوگیا(ایکٹر اِن لائ)، اسرار۔ شکرونڈاں (ہومن جہاں)، راحت فتح۔اوہ خدایا (ایکٹر اِن لائ)، سوچ بینڈ۔ ٹوٹیاں تارا (زندگی کتنی حسین ہے)، بہترین گلوکارہ کیلئے عائمہ بیگ (لاہور سے آگے)، مائی دہائی (ہومن جہاں)، معصومہ انور ۔ نینا روئے (مالک)، زیب بنگش۔ دل پگلا (ہومن جہاں)، نتاشہ بیگ۔ جھوم لے (جانان)، بہترین ڈانس ڈائریکٹر کیلئے نگاہ حسین (ہومن جہاں)، وہاب شاہ/ حسن رضوی (لاہور سے آگے) ، جیمس کورونی (دوبارہ پھر سے)، فیضان احباب (جانان)، پپو سمراٹ (ماہِ میر)، بہترین عکاس کیلئے علی بخاری (بلائنڈ لَو)، عادل عسکری (سلیوٹ)، رانا کامران (ایکٹر اِن لائ)، سلمان رزاق (ہومن جہاں)، اسرد خان (لاہور سے آگے) شامل ہیں۔ جبکہ پشتو فلموں کی نامزدگیوں میں بہترین فلم کیلئے جشن (آفرین۔ ظہور عباس)، خیردے یار نشہ کنبی دا (حاجی نادر خان)، راجہ (ارشد خان)، بہترین ہدایتکار کیلئے شاہد عثمان (جشن) ، حاجی نادر خان (خیردے یار نشہ کنبی دا)، ارشد خان (راجہ)، بہترین اداکار کیلئے ارباز خان (جشن)، ارباز خان (خیردے یار نشہ کنبی دا)، شاہد خان (راجہ)، بہترین اداکارہ کیلئے آفرین خان (جشن)، آفرین خان (خیر دے یار نشہ کنبی دا)، وردہ خان (راجہ)، بہترین موسیقار کیلئے ماسٹر علی حیدر (جشن)، ماسٹر علی حیدر (خیردے یار نشہ کنبی دا)، شاکر زیب نوشہروی (راجہ) اور بہترین گلوکار/ گلوکارہ کیلئے شاہسوار (جشن)، کمال عزیز (راجہ)، نازیہ اقبال (راجہ) شامل ہیں۔ واضح رہے کہ 47ویں نگار ایوارڈ کی تقریب 16مارچ 2017ء کو کراچی میں منعقد کی جارہی ہے۔