دبئی (بی ایل آ ئی) پاکستان سپر لیگ سیزن 2 کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب دبئی کے کرکٹ سٹیڈیم میں ہوئی جس کے ذریعے شائقین و پی ایس ایل انتظامیہ نے ثابت کردیا کہ وہ نہ صرف کرکٹ سے محبت کرنے والے ہیں بلکہ کھیل کو بھرپور تفریح کا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔ افتتاحی تقریب میں جہاں فنکاروں نے اپنی شاندار پرفارمنس کے ذریعے پاکستانی ثقافت سے روشناس کرایاوہیں گلوکاروں نے بھی سماں باندھ دیا۔
پی ایس ایل سیزن ٹو کی افتتاحی تقریب کا آغاز قومی ترانے کے ساتھ ہوا جس کے بعد چاروں صوبوں کی مختلف لوک گیتوں کے ذریعے نمائندگی کی گئی ، پنجاب سے عارف لوہار کی ’جگنی‘، سندھ کی نمائندگی’ جیے سندھ جیے‘، بلوچستان سے ’دانے پہ دانہ‘ اور خیبر پختونخوا کی نمائندگی کیلئے فنکاروں نے ’لارشا پخاور تا قمیض‘ پر شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ۔
چاروں صوبوں کے گیتوں پر پرفارمنس کے بعد افتتاحی تقریب کے دوران جنید جمشید کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کا مشہور زمانہ ملی نغمہ ” دل دل پاکستان“ چلایا گیا جس دوران پورا سٹیڈیم ہم زبان ہوگیا اور دبئی ” دل دل پاکستان“ سے گونج اٹھا۔ تقریب کے دوران استاد نصرت فتح علی خان کے ملی نغمے ’میرا ایمان پاکستان‘ پر بھی پرفارمنس پیش کی گئی۔
سٹیڈیم میں سب سے پہلے دفاعی چیمپیئن کی انٹری ہوئی ، اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم قومی لباس شلوار قمیض میں آئی جس کے بعد سٹیڈیم میں کراچی کنگز کی انٹری ہوئی جس کے تمام آفیشلز اور کھلاڑیوں نے اپنی ٹیم کی وردی پہنی ہوئی تھی۔ سٹیڈیم پر تیسرے نمبر پر لاہور قلندرز کی بھی اپنی ٹیم کٹ میں انٹری ہوئی۔
سٹیڈیم میں سب سے منفرد انٹری پشاور زلمی کی ہوئی جن کے کپتان ڈیرن سیمی کو سٹیڈیم انتظامیہ کی جانب سے سیلفی کیمرہ دیا گیا تھا اور جیسے ہی ٹیم سٹیڈیم میں داخل ہوئی تو ڈیرن سیمی کے ہاتھ میں موجود کیمرے سے ٹی وی پر لائیو کوریج شروع ہوگئی۔سٹیڈیم میں سب سے آخر میں فائنلسٹ ٹیم کوئٹہ گلیڈیٹرز پر وقار انداز میں داخل ہوئی ۔
چار ٹیموں کے کپتان تو سٹیج پر موجود رہے لیکن اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان مصباح الحق خاموشی کے ساتھ سٹیج سے اتر کر نیچے چلے گئے جس کے بعد تقریب سے چیئرمین پی سی بی شہریار خان، متحدہ عرب امارات کے وزیر ثقافت شیخ نہیان بن مبارک النہیان، پی ایس ایل کے سپانسر اور ایچ بی ایل کے ڈائریکٹر سلطان علی الانہ اورچیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے خطاب کیا۔
اپنے خطاب کے بعد نجم سیٹھی نے آوازیں لگانا شروع کردیں کہ بھئی مصباح کہاں ہو؟ آجاﺅ، یہی وہ گھڑی تھی جب سٹیڈیم کے بالکل درمیان میں مصباح الحق پی ایس ایل ٹو کی ٹرافی کے ساتھ نظر آئے اور سٹیج پر چلے گئے جہاں تمام کپتانوں نے مل کر ٹرافی کے ساتھ تصاویر کھنچوائیں۔ تقریب کے لمحات کو یاد گار بنانے کیلئے تمام کپتانوں نے مل کر ایک بلے پر اپنے اپنے دستخط بھی کیے۔
تقریب کے آخری لمحات میں سب سے پہلے جمائیکن گلوکار شیگی نے اپنے گانوں پر شرکا کو خوب محظوظ کیا جس کے بعد شہزاد رائے نے جب ’ کرکٹ کے فین بڑے ہیں‘ گایا تو پورا سٹیڈیم اٹھ کھڑا ہوا اور ان کا ہم آواز ہو گیا ۔ آخر میں علی ظفر کے ’ آسماں کو چھوتے جائیں ہم‘ نے سماں باندھ دیا ۔ علی ظفر کی جانب سے پی ایس ایل سیزن ٹو کے آفیشل گانے ’سیٹی بجے گی، کھیل سجے گا‘ پر پرفارمنس کا مظاہرہ کیا گیا تو پورا سٹیڈیم سیٹیوں سے گونج اٹھا۔تقریب کے اختتام پر شاندار آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔واضح رہے کہ تقریب کی میزبانی کے فرائض معروف اداکار و ٹی وی ہوسٹ فہد مصطفیٰ نے نبھائے۔