ندن:
معاشی اور مالیاتی پہلوؤں پر لندن کے معروف ترین جریدے ’’اکنامسٹ‘‘ کے مطابق اس سال تمام اسلامی ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی معاشی ترقی سب سے تیز رہے گی۔
اکنامسٹ ویب سائٹ پر شائع ہونے والا ڈیٹا ہر دو دن بعد شائع کیا جاتا ہے۔ اس انٹرایکٹو ویب سائٹ پر مختلف ممالک کے معاشی، مالیاتی اور اقتصادی اشاریئے ( انڈیکیٹرز) دکھائے جاتے ہیں۔ اسی ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے ہارورڈ یونیورسٹی نے پیشگوئی کی ہے کہ اگلے عشرے میں پاکستان میں ترقی کی شرح 5 فیصد پر برقرار رہے گی۔
اکنامسٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی معیشت کی شرح نمو رفتار کے لحاظ سے انڈونیشیا، ملائیشیا، ترکی اور مصر سے آگے رہے گی، پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح اس سال 5.3 تک رہے گی، اس طرح پاکستان کی معاشی ترقی اسے دنیا کا پانچواں سب سے اہم ملک بناتی ہے۔
پاکستانی معیشت کے چند پہلو:
جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ سال 2017 میں پاکستان کی معاشی ترقی 5.3 رہے گی تاہم یہ 2016 میں 5.7 تھی جو اس سال کم رہے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستانی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو چند ضروری اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ معیشت کو درست سمت پر گامزن کیا جاسکے۔ واضح رہے کہ 2014 میں اکنامسٹ نے ہی پاکستان کے بارے میں کہا تھا کہ وہ جلد دنیا کی چھٹی تیزرفتار معیشت بن جائے گا لیکن جریدے کے مطابق پاکستان کا عمومی تاثر بھی اس ضمن میں ایک رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
جرید کے مطابق اس سال دنیا کی تیز رفتار معیشتوں میں بھارت (7.5 فیصد)، ویت نام (6.6 فیصد)، فلپائن (6.4 فیصد) اور چین بھی 6.4 فیصد پر شامل ہے۔ لیکن یہ رفتار بھی مضبوط اسلامی ممالک سے بہت زیادہ ہے مثلاً انڈونیشیا 5.2 فیصد، ملائیشیا 4.6 فیصد، مصر 4.0 فیصد اور ترکی 2.9 فیصد پر ہے۔