کراچی:
شہر قائد میں ٹارگٹ کلرز ایک بار پھر سرگرم ہوگئے اور 2 گھنٹے کے دوران فائرنگ کے پے درپے واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں 2 گھنٹے کے دوران فائرنگ کے پے درپے واقعات پیش آئے جن میں جمشید روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جب کہ ایم جناح روڈ پر بھی ایک شخص فائرنگ کا نشانہ بن گیا جس کی شناخت عبدالرحمان کے نام سے ہوئی۔
گلستان جوہر میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جہاں لال فلیٹ کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس سب انسپکٹر سمیت 3 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں ریسکیو اہلکاروں نے فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا، تین زخمیوں میں سے پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جب کہ دیگر 2 زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ کورنگی میں بھی ایک شخص اندھی گولیوں کا نشانہ بن کر ہلاک ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعات کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جب کہ مختلف علاقوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں کو متعلقہ تھانوں نے اسپتال منتقل کردیا ہے جہاں ضابطے کی کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے فائرنگ کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ٹیلی فون کیا اور فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق پولیس سب انسپکٹر سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو فائرنگ کے واقعے میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کے لیے اسپیشل ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔