یورپی ملک میں پاکستانی شہری دھڑا دھڑ حاملہ خواتین سے شادیاں کیوں رچا رہے ہیں؟ ایسا انکشاف منظر عام پر کہ کھلبلی مچ گئی

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی ممالک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری جانب ان ممالک میں گھسے ہوئے غیر قانونی پاکستانیوں و دیگر غیر ملکیوں نے شہریت کے حصول کے لئے ایک ایسی حکمت عملی اپنا لی ہے کہ ان کے پیچھے پڑے امیگریشن حکام چکرا کر رہ گئے ہیں۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ناجائز طور پر مقیم غیرملکی افراد جعلسازی پر مبنی شادیاں تو پہلے ہی کررہے تھے لیکن اب انہوں نے حاملہ اور بچوں والی خواتین سے شادی کرنے کی نئی حکمت عملی اپنا لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افراد کوشش کرتے ہیں کہ یورپی شہریت رکھنے والی کسی ایسی خاتون سے شادی کی جائے جو حاملہ ہو یا پہلے ہی بچوں والی ہو، تاکہ انسانی حقوق کی آڑ لے کر ملک بدری سے بچا جا سکے۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران اس رجحان میں اضافہ نظر آرہا ہے۔ برطانوی شہریت کے حصول کے لئے قانون توڑنے والے افراد عموماً حاملہ یا بچوں والی خواتین کو معمول سے زیادہ رقم دینے پر بھی تیار ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر اس حکمت عملی میں کامیابی بھی حاصل کررہے ہیں۔

برطانوی حکام کے مطابق مارچ سے اگست کے دوران میرج ریفرل اسسمنٹ یونٹ کو کل 23948 میرج نوٹس بھیجے گئے۔ ان میں سے 17818 کو 28 دن کے وقفے سے شادی کی اجازت دی گئی جبکہ 6130 کو شادی سے پہلے 70 دن کے وقفے کا پابند کیا گیا تاکہ ان کے متعلق تحقیقات کی جاسکیں۔
اس سے پہلے 2013ءمیں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ برطانیہ میں سالانہ 3ہزار سے 10 ہزار تک جعلی شادیوں کی درخواستیں دی جارہی تھیں، جن کا واحد مقصد غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو امیگریشن دلوانا تھا۔
About BLI News 3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.