پاکستان دنیا بھر میں عوتوں کےلئے تیسرا خطرناک ملک
لاہور: ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں پاکستان، عورتوں کے لیے تیسرا خطرناک ترین ملک ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہر سال ایک ہزار سے زیادہ عورتیں اور لڑکیاں کاروکاری کا نشانہ بنتی ہیں اور نوے فیصد خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہوتی ہیں۔ دنیا بھر میں خواتین پر تشدد کے خاتمے کا عالمی دن ہر سال25 نومبرکو منایا جاتا ہے ۔عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر چھ میں سے ایک عورت کو مرد کے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔اس دن کے منانے کا مقصد خواتین پر گھریلو تشدد،جسمانی تشدد اور ان کے مسائل کے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے ۔خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کا آغاز اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنرل اسمبلی کی ایک قرارداد کی منظوری کے بعد 1999ئ میں ہوا۔ایک تخمینے کے مطابق پاکستان میں ہر گھنٹے، دو خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔ پاکستان کی تقریباً باون فیصد آبادی عورتوں پر مشتمل ہے مگر یہاں ہر گھنٹے میں دو خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔ نوے فیصد خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہوتی ہیں۔ پاکستان میں خواتین کی جبری شادی، تیزاب کا پھینکا جانا، جنسی لحاظ سے ہراساں کرنا اور وراثت سے محرو م کرنا عام سی بات ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر روز چھ خواتین کو اغوا اور چھ کو قتل، چار خواتین کے ساتھ ریپ اور تین خواتین کی خودکشی کے واقعات سامنے آتے ہیں