دولت سے بہت کچھ خریدا جاسکتا ہے لیکن آداب و اخلاق کسی دکان پر دستیاب نہیں

ل
ہم گذشتہ پانچ چھ سو سال سے بحیثیت مسلمان خوابِ غفلت میں ہیں، جسٹس (ر) حاذق الخیری
بچوں کو سچ بولنا سکھا دیں اور خود اس پر عمل پیرا ہوجائیں تو ہر مسئلہ حل ہوسکتا ہے، انصار برنی حرام رزق پر فرمانبردار اولاد پیدا نہیں ہوتی، ڈاکٹر عمران محمد
بزمِ کرن (سوسائٹی فار پریونشن آف وے وارڈ نیس) کے سیمینار سے عبدالحسیب خان، ڈاکٹر جمیل احمد، محمد عبداللہ فیروز، کرنل (ر) اطہر علی خان، ارشد انیس، مفتی نذیر احمد اور خالد العزیز کا خطاب

کراچی  قوموں کے عروج و زوال میں تربیتِ اطفال اہم ترین کردار کی حامل ہوتی ہے۔ حصولِ دولت آج ہماری اکثریت کا مطمع نظر ہے۔ یقیناًدولت سے بہت کچھ خریدا جاسکتا ہے لیکن آداب و اخلاق کسی دکان پر دستیاب نہیں ہوتے۔ یہ معاشرے میں مروّج طریقہ کار کے مطابق تربیتی عمل سے ہی حاصل ہوں گے اور اس کے لئے والدین پر کڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر بزمِ کرن (سوسائٹی فار پریونشن آف وے وارڈ نیس) ظفر اقبال نے بزم کے تحت ’’معاشرتی بے راہ روی کے خاتمہ میں والدین کا کردار ‘‘کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے جسٹس (ر) حاذق الخیری، انصار برنی، عبدالحسیب خان، ڈاکٹر جمیل احمد، ڈاکٹر عمران محمد، محمد عبداللہ فیروز، کرنل (ر) اطہر علی خان، ارشد انیس، مفتی نذیر احمد اور خالد العزیز نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ظفر اقبال نے قرآنِ کریم کی مختلف آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اولاد کو والدین سے حسنِ سلوک کی بہت تاکید کی گئی ہے لیکن یہ تبھی ممکن ہے جب والدین کی جانب سے اولاد کی بہترین تربیت کی گئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم بے انتہا ضروری ہے لیکن تربیت اس سے بھی زیادہ ضروری ہے کیونکہ تربیت ہی وہ ذریعہ ہے جس کے تحت معاشرے سے بے راہ روی ختم کی جاسکتی ہے۔ جسٹس (ر) حاذق الخیری نے کہا کہ ہم گذشتہ پانچ چھ سو سال سے بحیثیت مسلمان خوابِ غفلت میں ہیں۔ اس سے بیداری ناگزیر ہے۔ مسجد و مکتب سے تعلق بھی مطلوبہ نتائج فراہم نہیں کرسکا۔ ملک بھر میں مساجد سے منسلک 80 ہزار مکتب ہیں لیکن معاشرے میں مثبت تبدیلی نہیں آسکی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی نسلِ نو کو اپنی مصروفیتوں میں سے وقت فراہم کرنا ہوگا۔ انصار برنی نے کہا کہ بچوں کو سچ بولنا سکھا دیں اور خو د اس پر عمل پیرا ہوجائیں تو معاشرے سے تمام برائیاں تمام مسائل کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ پاکستان کو اچھے شہریوں کی ضرورت ہے یہ بچوں کی اچھی تربیت ہی سے میسر آسکتے ہیں۔ عبدالحسیب خان نے کہا کہ ہمارا معاشرہ اس لئے بے راہ روی کا شکار ہے کہ ہم اللہ کو مانتے ہیں، اللہ کی نہیں مانتے۔ رسول اللہﷺ کو مانتے ہیں لیکن رسول اللہﷺ کی نہیں مانتے، قرآن پر ایمان رکھتے ہیں لیکن اس کے ارشادات پر عمل پیرا ہونے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم میں سے جن افراد کو اللہ رب العزت نے بہت زیادہ عطا کیا ہے ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے افراد کی مدد کریں جو کمزور معاشی پوزیشن کے حامل ہیں۔ اگر ہم نے یہ ذمہ داری ادا نہیں کی تو بہر حال اس کی سزا ہمیں بھگتنی ہوگی۔ ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا کہ ہمارے خوشحال طبقے نے اپنے بچوں کو ملازموں کے حوالے کررکھا ہے اور ان کے پاس اپنے بچوں کے لئے وقت نہیں ہے۔ ایسے ماحول میں اچھی تربیت کس طرح ہوسکتی ہے۔ انہوں نے مختلف واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں پھیلی بے راہروی والدین اور بچوں میں دوری کی وجہ سے ہے۔ ہمیں روزانہ کچھ وقت اپنے بچوں کو ان کی تربیت کے لئے اور رہنمائی کے لئے دینا چاہئے۔ ڈاکٹر عمران محمد نے کہا کہ حرام رزق پر فرمانبردار اولاد پیدا نہیں ہوتی یہ فطرت کا اصول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے بچوں کی درست تربیت پر توجہ مبذول نہیں کرتے تو پھر یہ شکایت کیوں کرتے ہیں کہ بچے ہماری نہیں سنتے۔ جب ہم اپنے رب کی نہیں سنیں گے تو ہمارے بچے ہماری کیسے سنیں گے ۔ محمد عبداللہ فیروز نے کہا کہ زندگی کے آخری لمحات میں اکثر لوگ اس فکر میں مبتلا ہوتے ہیں کہ کاش ہمیں بچوں کی تربیت کا موقع مل جاتالیکن ابھی جب فرصتِ عمل باقی ہے تو اس جانب سوچنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی فیملی کیلئے، اپنے متعلقین کے لئے اپنی مصروفیتوں میں سے ضرور وقت نکالنا چاہئے ورنہ یہ حسرت زندگی کی آخری سانس تک بے چین رکھے گی۔ مفتی نذیر احمد نے آیاتِ قرآنی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے والدین سے حسنِ سلوک کو بہت اہمیت دی ہے لیکن یہ مشروط ہے کہ آپ نے اپنی اولاد کی تربیت کس انداز میں کی ہے۔

About BLI News 3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.