ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم کا اقبالی بیان بھی سامنے آ گیا۔ محسن علی نے اعتراف کیا ہے کہ لندن میں اس نے متحدہ رہنما کو پیچھے سے دبوچا جبکہ کاشف نے سر پر اینٹ اور سینے پر چھریاں ماریں۔
اسلام آباد: عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم محسن علی نے انکشاف کیا کہ عمران فاروق کا کوڈ نام ماموں تھا اور قتل کا حکم متحدہ کی اعلیٰ قیادت نے دیا۔ چھریاں ون پاؤنڈ شاپ سے خریدیں اور مقتول رہنما کو پیچھے سے میں نے دبوچا اور کاشف نے وار کئے۔ ملزم محسن کا کہنا ہے کہ عمران فاروق متحدہ بانی کی جگہ لینا چاہتے تھے۔ متحدہ قائد کو سالگرہ کا تحفہ دینے کیلئے سولہ ستمبر کو قتل کا منصوبہ بنایا۔ کاشف نے چھریاں خرید کر عمران فاروق کے لان میں ہی چھپا دیں۔ محسن کے مطابق واردات کے بعد آلہ قتل قریبی کوڑے دان میں پھینک دیا۔ کاشف نے خالد شمیم کو فون پر بتایا کہ ماموں کی صبح ہو گئی۔ سری لنکا سے پاکستان آئے پھر افغانستان چلے گئے اور میں پانچ سال بعد خالد شمیم کے ساتھ پاکستان واپس آتے ہوئے چمن سرحد پر پکڑا گیا۔