تائیکوانڈو کھلاڑیوں کو کنفرم نوکریاں دی جائیں، علی ریاض

تائیکوانڈو کھلاڑیوں کو کنفرم نوکریاں دی جائیں، علی ریاض
پلیئرز کو عالمی معیار کی سہولیات دی جائیں توپاکستان تائیکوانڈو کا ورلڈ چمپئن بن سکتا ہے
حکومت، نیشنل وملٹی نیشنل اداروں کو کرکٹ کے علاوہ دیگرکھیلوں کوبھی اسپانسرز کرنا ہوگا
کھیل و کھلاڑی کی سرپرستی سے صحت مند معاشرہ کی تشکیل ممکن ہے، انٹر نیشنل گولڈ میڈلسٹ کھلاڑی کی گفتگو
کراچی(سپورٹس رپورٹر) تائیکوانڈو کھیل کے انٹر نیشنل گولڈ میڈلسٹ کھلاڑی اورنیشنل سکول آف تائیکوانڈو کے انسٹرکٹر علی ریاض(بلیک بیلٹ 4Thڈان، ڈبلیوٹی ایف،کوریا)نے کہا ہے کہ پاکستان میں تائیکوانڈو کے کھیل کا بے پناہ ٹیلنٹ ہے اگر اس ٹیلنٹ کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات دیکر گروم کیا اور تائیکوانڈو کھلاڑیوں کو فکر معاش سے آزاد کرتے ہوئے مختلف سرکاری محکموں، نیشنل وملٹی نیشنل اداروں میں نوکریاں دی جائیں تو ملک میں موجود بے پناہ صلاحیتوں کے مالک کھلاڑی پاکستان کوتائیکوانڈو کے کھیل کا ورلڈ چمپئن بناسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔دی لائسیم سکول جلو کیمپس کے سپورٹس کواڈینیٹر علی ریاض (بلیک بیلٹ 4Th ڈان ڈبلیوٹی ایف،کوریا) نے کہا کہ صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے کھیل کے میدان آباد کرنے ہوں گے، کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی سرپرستی کے عمل کے ذریعہ سے صحت مند معاشرہ کی تشکیل ممکن ہے،کھیلو ں کی سرگرمیوں کو فروغ دیکر نوجون نسل کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کر کے کھیلوں کے میدان آباد کرنے کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے تمام شعبوں میں نیا ٹیلنٹ بھی سامنے لایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تائیکوانڈو سمیت دیگرکھیلوں کے مقابلوں کا تسلسل کیساتھ انعقاد ہونا چاہیے کیونکہ اس سے نوجوانوں کی زہنی و جسمانی فٹنس میں بہتری آتی ہے اور جرائم کی شرح بھی کم ہوتی ہے جبکہ کھیلوں کے میدان آباد ہونے سے ہسپتال ویران ہوتے ہیں لہٰذا حکومت سمیت نیشنل وملٹی نیشنل اداروں کو کھیلوں کے میدان آباد کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیلوں کو بھی اسپانسرز کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کھیل طلبا و طالبات میں مثبت رحجان پیدا کر نے کے ساتھ ساتھ معاشرے کا فعال رکن بھی بناتے ہیں لہٰذا نوجوان نسل تعلیم کے ساتھ صحت مندانہ سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے کیونکہ تعلیم و تربیت کیلئے بہتر دماغ اور توانائی کی ضرورت ہوتی ہے جو صحت مندانہ سرگرمیوں کے بغیر ناممکن ہے، تعلیمی اداروں نے ہمیشہ ملک میں کھیلوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ تائیکوانڈو کھیل کے ذریعے ہم خود کی حفاظت کر سکتے ہیں یہ ایسا کھیل ہے جس سے ہمیں شناخت بھی ملتی ہے اور سیکورٹی بھی ملتی ہے،تائیکوانڈو لڑکیوں کیلئے بہترین اور محفوظ کھیل ہے کیونکہ اس سے لڑکیاں جسمانی اور ذہنی دونوں طرح سے مضبوط ہوتی ہے اور اس کھیل سے لڑکیوں کے اندر خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے جس کے بل بوتے پر وہ کسی بھی ہنگامی حالات میں خوداپنی حفاظت کرنے کے قابل ہوتی ہیں۔

About BLI News 3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.