کوئٹہ(بی ایل ٰآئی)کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں اور برفباری کے باعث سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں، پی ڈی ایم اے نے صوبے بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے محکمہ داخلہ اور پی ڈی اے سمیت تمام متعلقہ محکموں کو ریسکیو کا کام تیز کرنے کی ہدایت کر دی ۔
بارش اور برفباری کا باعث بننے والا سسٹم بلوچستان کے جنوب مغربی اور شمال مغربی علاقوں میں اپنا اثر دکھا رہا ہے، کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بارشوں اور برفباری کا حالیہ سلسلہ گزشتہ روز شروع ہوا تھا جو آج بھی جاری رہا ، چمن کے علاقے گلدارہ باغیچہ میں کمرے کی چھت گرنے سے ایک بچی جاں بحق اور ملبے تلے دب کر 5افراد زخمی ہو گئے جس میں باپ بیٹا شدید زخمی حالت میں ہے جن کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔
کوئٹہ، زیارت، پشین ، قلعہ عبداللہ ، چمن، گلستان، قلعہ سیف اللہ ، مسلم باغ، کان مہترزئی، ہرنائی ، شیرانی ، مستونگ اور قلات میں بارش کے ساتھ ساتھ شدید برفباری ہوئی جس سے اکثر مقامات پر سڑکیں آمد ورفت کیلئے بند ہوگئیں ۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق زیارت رابطہ سڑکیں بحال کر نے کیلئے مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے جبکہ کان مہترزئی کے مقام پر زیادہ برف باری پڑنے سے کوئٹہ ژوب قومی شاہراہ قسم کے ٹریفک کے لے بند ہو گئی اور سینکڑوں گاڑیاں برفباری میں پھنس گئیں ۔
قلعہ عبداللہ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچائی ، کوئٹہ چمن شاہراہ پر واقع باغک پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا ۔ سیلابی پانی قلعہ عبداللہ شہر میں داخل ہوگیا ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کے کاموں میں مصروف رہے۔ نوشکی میں موسلا دھار بارش کے باعث مشرقی قادر آباد کا حفاظتی بند ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، ڈپٹی کمشنر نوشکی کے مطابق مطلوبہ مشینری اور ریسکیو کا عملہ علاقے میں پہنچا گیا ہے زیارت ، دکی ، ہرنائی سمیت مختلف علاقوں میں کنٹرول روم قائم کر دیے گئے ۔
پی ڈی ایم اے بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل عمران زرکون کے مطابق وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ گزشتہ شب سے ایمرجنسی ریلیف سروسز کی نگرانی کر رہے ہیں۔
پی ڈی ایم اے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں جہاں پر بھی ریلف کے اشیاء کی ضرورت پیش آرہی ہے وہاں پر ریلیف کے سامان کی ترسیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے جس میں اب تک ہزاروں اشیاء جن میں خوراک، گرم کپڑوں، عارضی قیام کے لیے ٹینٹس اور دیگر ساز وسامان کی گاڑیاں ارسال کر دی گئی ہیں ۔
کوئٹہ میں پی ڈی ایم اے کے دفتر کے دورے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے وزیر اعلیٰ جام کمال خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سیلاب کا سلسلہ گزشتہ کچھ دنوں سے جاری ہے، ڈپٹی کمشنر، کیسکو، این ایچ اے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو الرٹ کر دیا، این ایچ اے قومی شاہراہ کو کھولنے میں مدد کر رہی ہے، حکومتی تمام مشینری کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ برفباری کے اثرات سے نمٹنے کیلئے بلوچستان میں کوئی انتظام نہیں، زیارت میں برف صاف کرنے والی مشینری فراہم کی جائے گی، پی ڈی ایم اے میں ریسکیو فورس کا قیام عمل میں لایا جائے گا، پی ڈی ایم اے کے پاس خوردنی سامان اور خیمہ جات سمیت دیگر اشیاء موجود ہے، متاثرہ علاقوں کو امدادی سامان جلد روانہ کر دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے بعض علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے، جس کیلئے وزارت توانائی کو متعلقہ حکام سے ربطہ کر نے کیلئے کہہ دیا گیا ہے جبکہ کیسکو حکام سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔