ہیلنسکی ( بی ایل آٸی) یورپی ملک فن لینڈ کی حال ہی میں منتخب ہونے والی 34 سالہ وزیر اعظم سانا مرین نے ملک میں 4 روز پر مشتمل ورکنگ ویک متعارف کرانے کی پالیسی لانے کا اعلان کردیا ہے، نئی پالیسی کے تحت 8 گھنٹے کام کو ختم کرکے ورکنگ ڈے کو 6 گھنٹے کا کردیا جائے گا۔
34 سالہ سانا مرین دنیا کی دوسری کم عمر ترین سربراہ حکومت ہیں، وہ حال ہی میں 5 جماعتی اتحاد کے نتیجے میں فن لینڈ کی وزیر اعظم بنی ہیں، ان کی اتحادی جماعتوں میں سے 4 کی سربراہی خواتین کے پاس ہے اور ان میں سے بھی 3 ایسی ہیں جن کی عمریں 35 سال سے کم ہیں۔
سانا مرین کے مطابق وہ یہ سمجھتی ہیںکہ لوگوں کا حق بنتا ہے کہ وہ اپنے پیاروں اور اہلخانہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کے مستحق ہیں، اسی لیے وہ کام کرنے کے گھنٹے اور ایام کم کرنا چاہتی ہیں۔ وزیر اعظم بننے سے قبل سانا مرین فن لینڈ کی وزیر ٹرانسپورٹ تھیں، وہ اس وقت بھی ملازمین کی استعداد کار بڑھانے کیلئے کم سے کم وقت مقرر کرنے کے حق میں مہم چلاتی رہی ہیں۔
اس وقت فن لینڈ کے لوگ ہفتے میں 5 دن روزانہ 8 گھنٹے کے حساب سے کام کرتے ہیں، سانا مرین کی جانب سے ہفتے کے 4 دن روزانہ 6 گھنٹے کام کرنے کا پرپوزل پیش کیا گیا تو ان کی اتحادی جماعت کی سربراہ خاتون جو کہ وزیر تعلیم ہیں ، نے اس کی پرزور تائید کی۔
خیال رہے کہ 2015 میں فن لینڈ کے پڑوسی ملک سویڈن نے روزانہ 6 گھنٹے کام کا تجربہ کیا تو یہ انتہائی کامیاب رہا تھا، اس تجربے کے نتیجے میں لوگ نہ صرف پہلے سے زیادہ خوش رہنے لگے بلکہ ان کی استعداد کار اور دولت میں بھی اضافہ ہوا۔
گزشتہ برس نومبر میں مائیکرو سافٹ جاپان نے ملازمین کو ہفتے میں 3 چھٹیاں دینے کا تجربہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملازمین کی صلاحیتوں میں نہ صرف نکھار آیا بلکہ انہوں نے 39 اعشاریہ 90 فیصد زیادہ کام کیا ۔