اسلام آباد ( بی ایل ٰآئی ) پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کی 15 ویں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس جاری ہے جس دوران نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھا لیاہے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں آصف علی زرداری، شہباز شریف، عمران خان سمیت دیگر پرانے اور سینئر سیاستدانوں نے اسمبلی میں پہلی مرتبہ منتخب ہو کر آنے والے اراکین کے ساتھ مل کر حلف اٹھایا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس دوران سب سے پہلے قومی اسمبلی کا ترانہ پڑھا گیا اور تلاوت قرآن پاک کی گئی جس کے بعد سپیکر ایاز صادق نے گیلری میں موجود معزز مہمانوں کو نام لے کر خوش آمدید کہا جس میں یوسف رضا گیلانی اور گوہر ایوب شامل تھے۔ ایاز صادق نے بطور مہمان اسمبلی میں آنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اس کے بعد سپیکر ایاز صادق نے تمام نو منتخب اراکین اسمبلی سے حلف لیا اور اب حاضری لگانے کا سلسلہ جاری ہے جس میں سب سے پہلا نام آصف علی زرداری کا پکارا گیا۔ آصف علی زرداری سپیکر کے ڈیسک پر پہنچے اور انہوں نے ایاز صادق سے مصافہ کیا اور پھر حاضری لگائی جبکہ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے ارراکین کی جانب سے بھٹو کے نعرے بھی لگائے گئے۔
قومی اسمبلی میں انتہائی دلچسپ منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جس وقت بلاول اسمبلی میں پہنچے تو عمران خان اپنی نشست سے اٹھ کر ان سے ملنے گئے اور ہاتھ ملایا۔اس تاریخی موقع پر بلاول بھٹو کی بہنیں آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو بھی قومی اسمبلی میں اپنے بھائی کو حلف اٹھاتے ہوئے دیکھنے کیلئے آئیں۔
قومی اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی کل دن 12 بجے تک سیکرٹری قومی اسمبلی کے دفتر میں جمع کرائے جا سکیں گے، انتخاب 15 اگست کو ہو گا جس کے بعد وزیر اعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا، نومنتخب ارکان کی اجلاس میں شر کت، حلف برداری، سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور وزیر اعظم کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے لئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کیا جانے والا کارڈ لازمی ہو گا۔
نومنتخب ارکان کے کوائف اکٹھا کرنے اور کارڈ کے اجرا کیلئے قومی اسمبلی کے کمیٹی روم نمبر 2 میں خصوصی سہولت مرکز قائم کر دیا گیا، جو ہفتہ اور اتوار کو بھی کھلا رہا، اجلاس کے موقع پر سکیورٹی انتظامات یقینی بنانے اور گیلریوں میں بیٹھنے کی گنجائش میں کمی کے باعث ہر رکن کو مہمانوں کے لئے 2 گیلری کارڈ جاری کئے جائیں گے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے ارکان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ہر اجلاس سے ایک روز پہلے اپنے مہمانوں کے نام، شناختی کارڈ اور گاڑی نمبرفراہم کریں بصورت دیگر ان کو ریڈزون میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔