اسلام آباد( بی ایل آٸی)آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے بجٹ پیش کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان بھی ایوان میں موجود تھے، جبکہ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر بجٹ کے خدوخال پیش کیے۔
حماد اظہر نے بتایا کہ پچھلے پانچ سال میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور ملک کا مالیاتی خسارہ 2260 ارب روپے کی سطح پر پہنچ چکا تھا، بجلی کے نظام کا گردشی قرضہ 1200 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا جس پر 38 ارب روپے ماہانہ سود ادا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ اور ادائیگیاں 31 ہزار ارب روپے تھیں جن میں سے 97 ارب ڈالر بیرونی قرضہ جات تھے، پچھلے ادوار میں بعض کمرشل قرضے زیادہ سود پر لیے گئے۔گزشتہ دو سال کے دوران سٹیٹ بینک کے ذخائر 18 ارب سے کم ہو کر 10 ارب ڈالر سے کم رہ گئے جبکہ عالمی سطح پر کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ بلند ترین سطح پر 20 ارب ڈالر اور تجارتی خسارہ 32 ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔
سعودی عرب سے فوری ادائیگی کے بغیر3.2 ارب ڈالر کا تیل درآمد کرنے کی سہولت حاصل کی گئی، اسلامی ترقیاتی بینک سے فوری ادائیگی کے بغیر تیل درآمد کرنے کی سہولت شروع کر دی ہے۔
گریڈ 20 سے زائد افسران کی تنخواہیں نہ بڑھانے کا فیصلہ
حماد اظہرنے ایوان کو بتایا کہ گریڈ 20 سے 22 کے افسران کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ گریڈ ایک سے سولہ کے افسران کے لئے دس فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
فوجی بجٹ مستحکم رکھنے کا اعلان
وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 2019-20 کے دوران پاکستان کے فوجی بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا اور یہ گزشتہ سال کے 1150 ارب روپے پر مستحکم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ فوجی بجٹ کے حوالے سے وہ عمران خان اور عسکری قیادت بالخصوص آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔قومی خود مختاری ہر شے پر مقدم ہے، حکومت یقینی بنائے گی کہ پاک فوج کی صلاحیت میں کمی نہ آئے۔
کراچی ترقیاتی پیکج کا اعلان
وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے بجٹ تفصیلات ایوان میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی کی ترقی کے لئے نو منصوبے شروع کئے جائیں گے، جس کے لئے 45.5ارب روپے رکھے جارہے ہیں۔
احساس پروگرام کا بجٹ
حماد اظہر نے ایوان کو بتایا کہ آئندہ بجٹ میں احساس پروگرام کے تحت غریبوں کے مدد کے لئے 110 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جبکہ
دس لاکھ معذور اور مستحق افراد کو راشن کارڈز دیئے جائیں گے۔
چینی پر سترہ فیصد سیلز ٹیکس عائد
بجٹ تقریر کے دوران حماداظہر نے ایوان کو بتایا کہ چینی پرسترہ فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں چینی کی قیمت میں تین روپے پینسٹھ پیسے فی کلو اضافہ ہو گا۔
سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ
وزیر مملکت برائے ریونیو نے ایوان کو بتایا کہ سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے،پہلے سلیب پرڈیوٹی پینتالیس سو تھی جسے بڑھا کر باون سو فی ہزار سگریٹ کر دیا گیا ہے جبکہ دوسرے اور تیسرے سلیب کو ضم کر کے ڈیوٹی سولہ سو پچاس فی ہزار سگریٹ کر دی گئی ہے۔
بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن
وزیر مملکت برائے ریونیو حماداظہر نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے بجلی چوری کے خلاف منظم مہم شروع کی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پچھلے چھ ماہ میں 80ارب روپے وصول کیے اور اسی فیصد فیڈر پر لوڈشیڈنگ ختم کردی۔
سابقہ فاٹا کے علاقوں کے لئے پیکج کا اعلان
حماد اظہر کا کا کہنا تھا کہ ضم علاقوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 152 ارب روپے فراہم کیے جائینگے، ان پیسوں میں 10 سالہ پروگرام ترقیاتی منصوبہ بھی شامل ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے لیے زراعت، خصوصی اکنامک زونز، صنعتی ترقی کا حصول، ریلوے کے لیے ایم ایل ون کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔
کم سے کم اجرت میں اضافہ
وزیر مملکت برائے ریونیو نے ایوان کو بتایا کہ مہنگائی کے باعث کم سے کم اجرت سترہ ہزار پانچ دو روپے ماہانہ مقرر کر دی گئی جبکہ معذور ملازمین کا الاؤنس ایک ہزار روپے سے بڑھا کر دو ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
منی لانڈرنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ لعنت ہے، اس سے ملک کی بدنامی ہوتا ہے، معاشی نقصان بھی ہوتا ہے، اس کو ختم کرنے کے لیے نیا نظام لا رہے ہیں، اسٹیٹ بینک افراط زر بنانے کے لیے وسیع پالیسی بنائے گا۔
تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کی چھوٹ
حماداظہر نے ایوان کو بتایا کہ تنخواہ داروں کے لیے انکم ٹیکس کی سالانہ چھوٹ 12 لاکھ روپے سے کم کرکے 6 لاکھ کرنے کی تجویز کی گئی ہے جبکہ غیر تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس کی سالانہ چھوٹ 4 لاکھ روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیر مملکت برائے ریونیو نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 6 لاکھ سے زائد سالانہ آمدن والے تنخوا دار افراد کیلئے 11 ٹیکس سلیبز بنانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
حماداظہرنے ایوان کو بتایا کہ نان فائلر کے لیے غیر منقولہ جائیداد کی خریداری پر عائد پابندی ختم کرنے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل ہیں جبکہ نان فائلر کے نام پر 50 لاکھ سے زائد کی جائیداد کی خریداری پر پابندی ختم کردی گئی ہے۔
لگژزی گاڑیوں پر ایف ای ڈی ٹیکس عائد
وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے بجٹ تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر 2 اعشاریہ 5 فیصد ایف ای ڈی عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ 2 ہزار سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر7 اعشاریہ 5 فیصد ایف ای ڈی عائد کرنے کی تجویز بجٹ میں شامل کیا گیاہے۔
زیوارت پر سیلز ٹیکس کا نفاذ
حماد اظہر نے بتایا کہ سونے،چاندی اور ہیرے کے زیورات پر سیلز ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،تاکہ جیولرز حضرات بھی ٹیکس نیٹ میں شامل ہوسکے۔
گوشوارے جمع نہ کرانے والے شخص کی گرفتاری کا اعلان
حماد اظہرنے ایوان کو بتایا کہ ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور قانونی کارروائی کیلئے اسپیشل جج کی عدالت میں مقدمہ دائر ہوگا،اس کے علاوہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے شخص کی گرفتاری بھی ہو سکے گی۔
موبائل فون پر ویلیو ایڈیشن ٹیکس ختم کرنے کی تجویز
وزیر مملکت برائے ریونیو نے ایوان کو بتایا کہ بجٹ میں موبائل فون کی درآمد پر تین فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس کا مقصد موبائل فون کی صنعت کو فروغ دینا ہے۔
رواں مالی سال کے بجٹ میں مشروبات پر ڈیوٹی 11 اعشاریہ 25 سے بڑھا کر 14 فیصد کر دی گئی، خوردنی تیل اور گھی پر بھی 17 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی، سیمنٹ پر ڈیوٹی ڈیڑھ روپے سے بڑھا کر دو روپے فی کلو کر دی گئی۔ ایل این جی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 10 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی تجویز دی گئی۔
وزیر مملکت برائے ریونیو نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بجٹ کا مجموعی حجم 7 ہزار 22 ارب روپے ہےجو گزشتہ بجٹ سے 30 فیصد زائد ہے ، اس بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 555 ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا تناسب 12 اعشاریہ 6صد ہےاس کے علاوہ مالی خسارے کا تخمینہ 3 ہزار 137 ارب روپے ہے
سیمی پراسس اشیا پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز
حماد اظہر نے بجٹ تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سیمی پراسس اور پکے ہوئے چکن، مٹن، بیف ، مچھلی پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز ہے جبکہ گزشتہ سال حکومت نے 972ارب روپے کی ٹیکس رعایتیں دیں تھیں۔