کراچی( اشتیاق شاہ)آرٹس کونسل کراچی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران سال2018 کے دوران جرائم کے خلاف پولیس کی بہترین اور عمدہ کارکردگی اور تعاون پر98 پولیس افسران سمیت چھ دیگر شہریوں میں بھی تعریفی اسناد اور شیلڈز تقسیم کی گئیں۔ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیرشیخ کے ذیرانتظام اس تقریب میں آئی جی سندھ ڈاکٹرسیدکلیم امام،بطور مہمان سابق آئی جی پولیس کمال شاہ،سابق ایڈیشنل آئی جی سعود مرزا کے علاوہ ایڈیشنل آئی جیز سندھ زونل ڈی آئی جیز،ضلعی ایس ایس پیز کراچی سمیت سندھ پولیس کے دیگراعلی افسران،سول سول سوسائٹی کی اہم شخصیات،معروف تجزیہ نگارکامران خان،فنکاروں میں مصطفیٰ قریشی،زیبا بختیار،کرکٹرزیونس خان،معین خان،بشپ صادق ڈینیئل وصحافی برادری کے ساتھ ساتھ تعریفی اسناد و شیلڈ پانیوالے افسران اور شہریوں نے بھی شرکت کی۔
آئی جی سندھ نے تقریب سےخطاب کے دوران ایوارڈز/شیلڈز پانیوالے پولیس افسران اور جوانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اس تقریب کو جرائم کے خلاف پولیس کے حوصلوں عزائم کو تقویت دینے اورشہریوں کے پولیس سے تعاون کے فروغ کی جانب ایک مثبت اور مؤثر ذریعہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ آپ لوگوں کی محنت ہے کہ جس سے سندھ پولیس کو عزت ملی تاہم میں بذات خود بھی جرائم کے خلاف تعاون کرنیوالے شہریوں کا شکرگزارہوں کیونکہ پولیس اور شہریوں کے مشترکہ تعاون اور اقدامات سے ہی جرائم کا یقینی خاتمہ ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی پولیس قابل فخرتھی اور رہیگی اچھا کام اورکردارہمیشہ یاد رکھاجاتا ہے۔پولیسنگ ایک مشکل کام ہے اور غلطیاں بھی ہوتی ہیں تاہم نیت اور ارادوں کا نیک ہونا ضروری ہے جبکہ کامیابیوں اور انھیں سراہنے کے عمل سے سے آپکوایک نئی قوت ملتی ہے۔
کمال شاہ نے اس موقع پر اپنی پیشہ وارانہ زندگی کے دوران پولیسنگ سے متعلق درپیش چیلنجز ومسائل اور ان سے نمبردآزما ہونیکی صلاحیتوں کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ جرائم کے خلاف سندھ پولیس کے کارہائے نمایاں ایک سنگ میل ہیں تاہم وقت اور حالات کو دیکھتے ہوئے پولیسنگ میں ماڈرن تیکنیکس کے استعمال کے ساتھ ساتھ عوام دوست ماحول کے فروغ جیسے اقدامات اشد ضروری ہیں جن سے بلاشبہ پولیس اقدامات کو ناصرف مذیدتقویت ملیگی بلکہ جرائم کے خلاف کاکردگی اور کامیابیوں کو بھی استحکام ملیگا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ میرے افسران اور جوانوں کو ریوارڈز/ شیلڈز سے نوازا جانا میرے لیئے باعث مسرت وافتخار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں اکثر پولیس اسٹیشنز کے دورے کرکے اپنے افسران اورجوانوں کے محکمانہ فرائض کا جائزہ لیتا رہتا ہوں اور سب سے بڑھ کر میں یہ دیکھتا ہوں کہ وہ کس طرح اپنی پیشہ ورانہ زندگی اور حالات کا سامنا کررہے ہیں اور اکثر میں انکے حالات دیکھ کر پریشان بھی ہوجاتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے جوان محدود وسائل میں انتہائی اہم اور مشکل کام انجام دے رہے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ مفتی تقتی عثمانی پرقاتلانہ حملے میں جوجوان شہید ہوا وہ اپنے گھر کا واحد کفیل تھا۔ان کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ قائدانہ صلاحیتوں اور تجربے سے مالامال ایک بہترین کمانڈر ہیں اور یہ بات سندھ پولیس کے لیئے باعث فخر ہے۔