دوسری جانب وزیر داخلہ کے احکامات کے برعکس شہریوں کو 400 روپے کی بجائے 800 روپے میں شناختی کارڈ کا اجرا کیا گیا۔پارلیمنٹ ہائوس میں اراکین ، ملازمین اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے نادرا کے ایگزیکٹو سینٹر پر نارمل فیس کے ساتھ بغیر سم والے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز نہیں بنائے جاتے۔رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایگزیکٹو سینٹرکے عملے کا کہنا ہے کہ مذکورہ سینٹر پر سم والے شناختی کارڈز 400 روپے کی نارمل فیس کے عوض بنائے جاتے تھے۔ عملے نے بتایا کہ گزشتہ روز تک سینیٹر میں سم والے کارڈز بنائے جاتے تھے لیکن اب ان کا اجراءبھی بند کردیا گیا ہے۔ عملے کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ ایک ایگزیکٹو سینٹر ہے اس لئے یہاں سے اب 800 روپے کی دو گنا فیس کے عوض ہی کارڈز کا اجرا کیا جائے گا۔
اس عملے کے مطابق رواں برس 31 دسمبر کے بعد نادرا کے کسی بھی سینٹر سے بغیر سم والے کارڈ کا اجرا نہیں ہوگا اور اس پالیسی کا اعلان جلد ہی کردیا جائے گا۔ ایگزیکٹو سنٹر کے عملے نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹ کی عمارت میں موجود نادرا دفتر نے بغیر سم والے یا نارمل شناختی کارڈز کا اجراءپہلے ہی بند کررکھا ہے۔ عملے کا کہنا ہے کہ چونکہ اس سینٹر کی آمدن بہت کم ہے لہٰذا اس سینٹر سے محض سم والے سمارٹ کارڈز جاری کئے جاتے ہیں جن کی فیس بھی دو گنا ہوتی ہے ۔ صرف سمارٹ کارڈز کے اجرا کا مقصد اس سنٹر کے اخراجات پورے کران بھی ہے۔