لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی ممالک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری جانب ان ممالک میں گھسے ہوئے غیر قانونی پاکستانیوں و دیگر غیر ملکیوں نے شہریت کے حصول کے لئے ایک ایسی حکمت عملی اپنا لی ہے کہ ان کے پیچھے پڑے امیگریشن حکام چکرا کر رہ گئے ہیں۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ناجائز طور پر مقیم غیرملکی افراد جعلسازی پر مبنی شادیاں تو پہلے ہی کررہے تھے لیکن اب انہوں نے حاملہ اور بچوں والی خواتین سے شادی کرنے کی نئی حکمت عملی اپنا لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افراد کوشش کرتے ہیں کہ یورپی شہریت رکھنے والی کسی ایسی خاتون سے شادی کی جائے جو حاملہ ہو یا پہلے ہی بچوں والی ہو، تاکہ انسانی حقوق کی آڑ لے کر ملک بدری سے بچا جا سکے۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران اس رجحان میں اضافہ نظر آرہا ہے۔ برطانوی شہریت کے حصول کے لئے قانون توڑنے والے افراد عموماً حاملہ یا بچوں والی خواتین کو معمول سے زیادہ رقم دینے پر بھی تیار ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر اس حکمت عملی میں کامیابی بھی حاصل کررہے ہیں۔