بوسٹن: گٹھیا اور جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد اگر ہفتے میں دو مرتبہ تیل دار مچھلی (آئلی فش) کھائیں تو اس سے جوڑوں کی تکلیف اور سوجن میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔
بوسٹن میں برگھم اینڈ وومن ہاسپٹل کی ماہر ڈاکٹر سارہ ٹیڈیشی کا کہنا ہے کہ اگر مچھلی کھائی جائے تو اس کا فائدہ بھی سپلیمنٹ کے برابر ہوتا ہے اور اس کی شناخت کے لیے انہوں کئی تجربات بھی کئے جس میں انہوں نے اصل مچھلیوں میں موجود فیٹی ایسڈ سے قدرے زائد مقدار مریضوں کو دی۔
یہ تجربات 176 مریضوں پر کیے گئے اور انہیں کچھ ہفتوں تک مچھلی یا اومیگا تھری دی گئی تو ان کے مرض کی شدت میں واضح کمی ہوئی۔ مچھلی کے تیل کے استعمال سے بھی مرض کی شدت کم ہوسکتی کیونکہ اس میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔
ایک مرض ریوماٹائیڈ آرتھرائٹٹس ( گٹھیا کی ایک قسم) میں جسم کا قدرتی دفاعی امنیاتی نظام بگڑ جاتا ہے اور ہڈیوں کے جوڑوں پر حملہ آور ہوکر درد ، سوزش اور سوجن کی وجہ بنتا ہے جب کہ پاکستان میں لاکھوں مریض اس کے شکار ہیں۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ جوڑوں کے درد اور آرتھرائٹس میں مبتلا افراد اگر مچھلی کھانے کی عادت اپنائیں تو اس سے بہت فائدہ ہوگا۔