اسلام آباد:
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ فتح اللہ گولن دہشت گرد اور گولن تحریک پاکستان کے لیے بھی خطرہ ہے جسے مغربی دنیا کی حمایت حاصل ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران ترک صدر نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کا تعلق کئی خصوصیات کا حامل ہے، میں ترکی سے آپ سب کے لیےمحبتیں سمیٹ کر آیا ہوں، میں نے 2012 کے دورے کے دوران بھی پاکستان کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا تھا۔ پاکستان نے اپنی اقدار کے تحفظ کے ساتھ جمہوریت جمہوری عمل مستحکم کیا ہے، ایسا کرکے مسلم امہ کے لئے ایک اہم مثال پیش کی ہے۔ ہم نے پاکستان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا نہ کریں گے، ہم صرف الفاظ تک ہی نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں برادر ملک ہیں، ہم پاکستان کے غم اور خوشی میں برابر کے شریک ہوتے ہیں، پاکستان کے جذبات بھی یہی ہوتے ہیں۔ 15جولائی کی بغاوت کی مذمت پرپاکستان سب سے پہلا ملک تھا۔
ترک صدر نے کہا کہ دین اسلام امن اور سلامتی کا پیامبر ہے۔ اسلام اور دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد اسلام کو نقصان پہنچارہے ہیں، جس طرح دہشت گرد دین اسلام کو نقصان پہنچارہے ہیں کوئی نہیں پہنچا سکتا۔ مغربی دنیا داعش اور القاعدہ کی مدد کررہی ہے، داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، گولن تحریک کو مغربی دنیاکی حمایت حاصل ہے، برائیوں کا خاتمہ ہماری ذمہ داری ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کررہا ہے ، ترکی بھی اسی طرح پی کے جے، داعش اور دیگر تنظیموں کے خلاف جدو جہد کررہا ہے۔ ہم نے داعش سے ملنے والے اسلحے سے اس کی نشاندہی کی ہے۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اورترکی اعلیٰ اقدارکی حامل قومیں ہیں، پاکستان سے تعلق روز آخر تک جاری رہے گا۔ پاکستان اور ترکی کے تعلقات مستقبل میں مزید ترقی کریں گے، ہم پاکستان کےساتھ تعلیم کے میدان میں پیش رفت آگے بڑھائیں گے، پاکستان کےساتھ انڈرگریجویٹ اوراعلیٰ تعلیم کے معاہدے طے پائیں گے، پاک ترک باہمی تجارت کو ایک ارب ڈالر تک بڑھائیں گے۔
ترک صدر کے خطاب سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور ترکی اپنی مشترکہ تاریخ، مذہب اور ثقافت کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، دونوں ممالک کے عوام کے باہمی تعلقات دونوں ریاستوں کی تخلیق سے پرانے ہیں، دونوں اقوام نے ہمیشہ دنیا کے مظلوم ومحروم طبقات کی پرزور حمایت کی ہے۔ صدررجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکی نے جوشاندار ترقی کی ہے وہ دوسروں کے لیے مشعل راہ ہے، ترکی کے بہادر عوام نے جرات سے اپنے آئین کی حفاظت کی، جمہوریت کے لیے عظیم جدو جہد کا کریڈٹ ترک صدر کو جاتاہے۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد ترک صدر کو وزیراعظم کی جانب سے لاہور میں عشائیہ دیا گیا جس میں شرکت کے لبے رجب طیب اردوان علامہ اقبال ایئرپورٹ پہنچے تو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد انہیں وی وی آئی پی پروٹول میں شاہی قلعہ لے جایا گیا جہاں مہمان صدر نے کے لیے شاندار ضیافت کے ساتھ موسیقی کے پروگرام کا بھی اہتمام کیا گیا، پروگرام میں معروف فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، عشایئے کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف مہمان صدر کو خود ایئرپورٹ چھوڑنے گئے۔