نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اسامہ رضی نے کہا ہے کہ کے-الیکٹرک عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مشکلات و پریشانیوں میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے۔ کے-الیکٹرک کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی سے شہری سخت نالاں ہیں۔ اوور بلنگ، ایوریج بلنگ کے ذریعے کے-الیکٹرک عوام کو لوٹنے میں مصروف ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع وسطی کے تحت پاور ہاؤس چورنگی، نارتھ کراچی میں K الیکٹرک کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان، جنرل سیکریٹری ضلع وسطی محمد یوسف، نائب امرء ضلع وسطی خالد صدیقی، سید وجیہہ حسن ، محمد احمد قاری و دیگر بھی موجود تھے۔ مظاہرے میں عوام کی بڑی تعداد شریک تھی، جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن میں کے-الیکٹرک کی نجکاری ختم کرو، عوام کو سستی بجلی دو۔ کے- الیکٹرک کی بدعنوانیوں پر حکمران خاموش کیوں ؟کے-الیکٹرک اور بجلی چوروں کی ملی بھگت سے بجلی چوری کا بوجھ عوام پر کیوں؟ اوور بلنگ اور اوسط بلنگ کے نام پر کے-الیکٹرک کی لوٹ مار بند کرو کے نعرے درج تھے۔
اسامہ رضی نے مزید کہا کہ بجلی کو پرائیویٹائز، پانی کو پرائیویٹائز، ٹرانسپورٹ کو پرائیویٹائز کردو تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکمران کس مرض کی دوا ہیں، ان حکمرانوں کی ذمہ داری کیا ہے، بلاشبہ کے-الیکٹرک وہ ادارہ ہے جو یہاں پر بجلی سپلائی کرتا ہے، اس کے معاہدے کیا ہیں ؟ اس کی تفصیلات کیا ہیں ؟ عوام ان تفصیلات میں جانا نہیں چاہتے، عوام کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کے-الیکٹرک اپنی ذمہ داری پوری کرے اور عوام کو سستی اور مستقل بجلی فراہم کرے، عوام کو پانی ملنا چاہئے، باقاعدگی کے ساتھ ملنا چاہئے، پاکستان میں پانی کی کمی نہیں ہے، پیٹرول ساری دنیا میں سستا ہوگیا ہے آخر کیا بات ہے کہ پاکستان میں اور کراچی میں پیٹرول سے پیدا ہونے والی بجلی مہنگی ہو رہی ہے، ان تمام چیزوں کے پیچھے حکمران طبقہ ہے۔
اسامہ رضی نے کہا کہ کے-الیکٹرک کی نج کاری کے وقت یہ بات طے کی گئی تھی کہ نئے پاور پلانٹ لگائے جائیں گے، مزید سر مایہ کاری کی جائے گی اور شہریوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہم کی جائے گی لیکن افسوس کہ کے-الیکٹرک نے نج کاری کے معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا اور عوام کی شکایت اور مسائل میں مسلسل اضافہ ہو تا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے-الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کے باعث کراچی کے عوام جس سنگین صورتحال سے دوچار ہیں اس کی ذمہ داری ان جماعتوں پر بھی عائد ہوتی ہے جنہوں نے اس کی نج کاری کرائی تھی اور اس نج کاری کی حمایت کی تھی۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان نے کہا کہ کے-الیکٹرک نے اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ ہم سرمایہ کاری کریں گے ہم 50 فیصد سرمایہ کاری لازمی کریں گے لیکن سرمایہ کاری تو کیا کرتے آپ نے توعوام کا سکھ و چین چھین لیا ہے، لوگوں کو اوور اور ایوریج بل کے ذریعے لاکھوں کے بلز دیئے جا رہے ہیں، لوڈشیڈنگ، اوور بلنگ کے نام پر آپ نے کراچی کی عوام کا خون چوسا ہے اور اس سارے عمل کے اندر صوبائی حکومت بھی شامل ہے جو نان ایشو کو ایشو بناتی ہے جس نے تبدیلی مذہب کا بل پاس کیا، سندھ اسمبلی کے ارکان کو شرم آنی چاہئے، یہ وہ اسمبلی ہے جس نے مفاہمت کے نام پر کراچی کا سودا کیا۔ منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اگر کے-الیکٹرک نے ضلع وسطی میں اوور بلنگ، ایوریج بلنگ اوردیگر مسائل کو حل نہ کیا تو جماعت اسلامی عوامی عدالتیں لگائے گی اور کے-الیکٹرک کے دفتر کے سامنے دھرنا دے گی۔