سابق صدر آصف زرداری نے کہاکہ جس طرح سیف الرحمان میرے قدموں میں گرے تھے

لاہور

سابق صدر آصف زرداری نے کہاکہ جس طرح سیف الرحمان میرے قدموں میں گرے تھے یہ نہ ہو کہ ان میں سے بھی کسی کو گرنا پڑے ،چیئرمین نیب کی کیامجال ہے کہ وہ مجھ پر کیس بنائے،وقت بدلتے دیر نہیں لگتی،میں حکومت اور اس کے وزیروں کو دھمکی دے رہا ہوں، شیخ رشید کے انشورنس پالیسی کے بیان پر آصف زردری نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید ایک بار میرے پاس ایوان صدر میں کھانا کھانے آئے تھے تب کیا وہ میری انشور نس پالیسی تھی؟اس وقت شائد کھانے میں نمک کم تھا ۔ میں نے جب حسین حقانی کو سفیر تعینات کیا تھا ،تعیناتی کے بعد جو میں نے اپنی دورحکومت میں حسین حقانی سے کام لینا تھا وہ لے لیا ۔

جیونیوز کے پروگرام”کیپٹل ٹاک “ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پہلے بھی فوجی عدالتوں کی مدت میں2 سال کی توسیع کی گئی تھی اور اس بار جب فوجی عدالتوں کے حوالے سے اے پی سی اجلاس طلب کیا گیا تو اس میں تمام پولیٹیکل فورسز بھی تھیں ،ہم نے ان سے فوجی عدالتوں ے بارے میں گفتگو کی اور ان سے رائے لی ۔اجلاس میں پی ٹی آئی نے شرکت نہیں کی ،شیخ رشید نے ساتھ دیا،مولانا فضل الرحمان نے پہلے تو ساتھ دیا لیکن بعد میں اپنا بیان کیوں بدل لیا اللہ ہی جانتا ہے۔ لگتا ہے کہ کچھ دوستوں کو ہماری تجویز پسند نہیں آئی لیکن ا ب یہ وقت ہی بتائے گافوجی عدالتیں کتنی کامیاب ہوتی ہیں ۔ اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں،نہ جانے ملک پر یہ کیوں نام لگایاجارہا ہے کہ پاکستان غیر ذمہ دار ملک ہے یہی نہیں ہمسایہ ملک کبھی پانی کی دھکمی دیتا ہے تو کبھی یہ کہتا ہے کہ آپ کو عالمی دنیا میں دہشتگرد قرار دلوادوں گا۔حکومت کو شرم آنی چاہیے کہ وہ پانی کا مسئلہ نہیں سنبھال سکتے اور نہ ڈیم تعمیر کروا سکتے ہیں۔”آپریشن ردالفساد“ سے متعلق انہو ں نے کہا کہ اگرحکومت دہشتگردی سے متعلق سنجیدہ ہو بھی جائے جو کہ گزشتہ دو سال میں نہیں تھی اور دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے تمام تر سہولیات بھی فراہم کردے ، میں پھر بھی میں نہیں سمجھتا کہ اتنا بڑا آپریشن دو سال میں ختم ہوجائے گا کیونکہ جب بھی کسی ملک میں انارکی پھیلائی جاتی ہے تو اس میں بیرونی طاقتیں ملوث ہوتی ہیں اور اسے ختم کرنے میں وقت بھی لگتا ہے ۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہماری اور دیگر پارٹیوں میں فرق ہے کہ اگر کسی پارٹی کو بھی ہم سے اختلاف ہے تو اپنے تحفظات اور خواہشات ظاہر کرنے کا اسے پورا حق ہے جبکہ سمیع اللہ حیات کی مخالفت کے بارے میں میر ی دونوں بچیوں کا تحفظات کا اظہار کرنا ان کاحق تھا انہیں اس حوالے سے کلیئر کردیا گیا ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ پیپلزپارٹی میں سب واپس آسکتے ہیں ، ہمارے دروازے سب کھلے ہیں، ہماری گزشتہ حکومت میں ایم کیو ایم اور دیگر لوگ بھی ہمارے ساتھ تھے۔انہوں نے کہا کہ محترمہ کی شہادت کے بعد مجھے دبئی سے ایک فون آیا تھاکہ ہم شہید بی بی کو لے کر ایک فلم بنانا چاہتے ہیں جس پر مجھے بہت دکھ ہوا ،اتنے میں میرے میرا ایک قریبی شخص آیا اور کہا کہ میری بہن نے بھی محترمہ شہید پر فلم بنانی ہے جس پر مجھے بہت دکھ ہوا ،اتنے میں صفدر عباسی آئے اور کہا کہ میری بہن نے بھی محترمہ شہید پر فلم بنانی ہے جس پر میں نے کہاکہ میں نے حال ہی میں اپنی بیوی کو دفنایا ہے اس کی مٹی بھی ابھی تک خشک نہیں ہو ئی خدا کا خوف کرو،اس بات سے میرے اوصفدر عباسی کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے۔ ہماری حکومت نے اپنے دور میں بہت سے مسائل کا سامنا کیا لیکن اسامہ بن لادن جیسامسئلہ ہمارے سامنے آیاتو پارلیمنٹ نے ڈٹ کر اس کا مقابلہ کیا اگر نہ کیا ہوتا تو دنیا نے ہمارے لئے نہ جانے کیا مسئلہ پیدا کر دینا تھا؟جبکہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ سے متعلق پارلیمنٹ کا فیصلہ تھا کہ کمیشن کی رپورٹ ملکی سالمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے شائع نہ کی جائے اور اگر آج کی حکومت چاہتی ہے کہ اس رپورٹ کو شائع کیا جائے توہم اسے کر دیتے ہیں۔سابق صدر نے حسین حقانی سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ میر ان سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی ،ان کی اور میری سوچ میں بہت فرق آچکا ہے۔ میں ان کی لکھی کتاب اور ان کی کہی ہوئی باتوں سے اتفاق نہیں کرتا اور نہ ان کی کتاب میں موجود پاکستان مخالف باتوں سے متفق ہوں ۔حسین حقانی کو ویزہ دینے کا اختیار نہیں اس کے علاوہ دیگر لوگ بھی ویزہ پالیسی کو دیکھتے ہیں۔ میں نے جب انہیں سفیر بنایا اس وقت جنرل مشرف موجود تھے اور ہم نے انہیں سفیر مقرر کرکے جو کام لینا تھا ۔
ان کا سابق امریکی صدر اوبامہ کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سب کو اوبامہ سے بہت امیدیں تھیں لیکن وہ ان امیدوں پر پورا نہیں اتر سکے۔میں امریکہ میں کچھ لوگوں سے مل کر آیا ہوں جن میں سابق میئراورٹرمپ سائبر میل کے انچارج شامل ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ ایک صدر ہیں اور ان کی اپنی ایک پارٹی اور ایک سوچ ہے ۔میں نے پہلے دن سے امریکہ کو باور کروایا کہ پاکستان کا ماضی میں جو نقصانہ ہوا ہے اس کا تو کسی نے ازالہ ہی نہیں کیا ۔مجھے امریکہ میں داخلے کی اجازت کی کوئی ضرورت نہیں ہے، مجھے ان کیساتھ ٹریڈ ریلیشن ، صرف امن کے حالات کی ضرورت ہے جبکہ میرا مقصد امریکہ کیساتھ پرسکون ماحول بنا کر رکھنا اور اس بات کی یقین دہانی کروانا ہے کہ خرابی حالات میں ہے ہم میں نہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میں نے بیرون ممالک کوئی رقم نہیں چھپائی ہوئی باہر جو رقم موجود ہے وہ ان کی اپنی ہے لیکن اگر شہباز شریف کو لگتا ہے کہ وہ پیسا میرا ہے تو وہ سامنے لے آجائیں اور ثابت کردیں۔ڈالر گرل ایا ن علی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ایان علی کا کیس جب کھوسو صاحب نے لیا توحکومت کو موقع مل گیا میر ے خلاف باتیں کرنے کا ان کو عادت ہے کسی نہ کسی طریقے سے بات کرتے رہتے ہیں۔شرجیل میمن کراچی اس لئے نہیں آئے کہ ان کی ضمانت اسلام آباد سے منظور کی گئی تھی ۔

About BLI News 3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.