کراچی(اسپورٹس رپورٹر) پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن اور اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن سندھ کے اشتراک سے اے آئی پی ایس ایشیاء یوتھ اسپورٹس رپورٹرز ٹریننگ ورکشاپ2018 میں اسکواش لیجنڈ جہانگیرخان، جلال الدین ،پروفیسر اعجافاروقی، ویمن فٹبال آرگنائز سعدیہ شیخ، زیب خان، سمیت سینئر صحافیوں نے شرکاء کو خبر وں،اطلاعات تک رسائی،سوشل میڈیا کا استعمال اور کیریئر بلڈنگ پر مفید لیکچرز دیئے۔ مقامی ہوٹل میں جاری اس اسپورٹس ورکشاپ سے خطاب سابق ورلڈ اور برٹش اوپن چیمپئن اسکواش لیجنڈ جہانگیر خان نے کہا ہے کہ کھلاڑی کی پروموشن میں میڈیا کو بڑا کردار ہے،اس طرح کے ورکشاپ سے ینگ جرنلسٹ کو بہت کچھ سیکھنے کا موقعہ ملے گا، سینئر جرنلسٹ کا کہنا تھا کہ آج کل پرنٹ میڈیا میں بحرانی کیفیت ہے ، اخبارا ت انٹر نیٹ پر آن لائن زیادہ پڑھے جانے لگے ہیں ، آنے والے وقت میں صورتحال مزید تبدیل ہوگی لہٰذا پرنٹ میڈیا سے وابستہ صحافیوں کو ڈیجیٹل میڈیا کی جانب آنا پڑے گا، جس کے لئے ان ابھی سے تیاری کرنا ہوگی۔سینئر صحافی عبدالوحید خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ شعبہ صحافت میں جوش وجنون ضروری ہے اور صرف ملازمت کیلئے اس شعبے کو اپنانے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ ا گر ایک صحافی میں خبر کیلئے بھوک نہیں ہو گی تو وہ آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ سوشل میڈیا ابلاغ کا نیا اور موثر ذریعہ بن کر ابھرا ہے جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے ،بعض خبریں صحافیوں کو ذرائع سے ملتی ہیں تاہم اس سلسلے میں خبر تک رسائی دینے والے کی ساکھ کو بھی سامنے رکھا جائے۔ صحافی کو جب بھی کوئی خبر ملے تو اسے رپورٹ کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے اور جو بھی معلومات ملی ہیں ،اسے من وعن پیش کیا جائے اور جانب داری سے اجتناب کرنا چاہئے۔ اچھوتی اور پر اثر خبر یں دینے سے ہی میڈیا میں نام بنتا ہے تاہم اس میں مبالغہ آرائی سے گریز کیا جائے ۔سینئر اسپورٹس رپورٹر عبدالماجد بھٹی نے کہا کہ نوجوان صحافی خوش قسمت ہیں انہیں جدید سہولتیں میسر ہیں، ماضی میں ایسا نہیں تھا ، ایک خبر رپورٹ کرنے کیلئے کئی مراحل سے گزرنا پڑتا تھا ، آج الیکٹرونک میڈیا کا دور ہے اور ہر ایک کی کو شش ہوتی ہے کہ وہ بریکنگ نیو ز سے توجہ کا مرکز بن جائے ، منفی خبروں میں زیادہ دلچسپی لی جاتی ہے تاہم خبر تیار کرتے ہوئے سنسنی خیزی سے بچاجائے جبکہ صحافیوں کو جانب داری کا بھی مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ ایک صحافی کا اصل ہتھیار ا س کا قلم اور خبر ہی ہے ۔ مقامی اخبار کے اسپورٹس ایڈیٹر سلیم خالق نے کہا کہ میڈیا کافی پھیل چکا ہے ، موجودہ دور ڈیجیٹل ہے، اس لئے صحافیوں کو آل راؤنڈر بننا پڑے گا۔ فیلڈ میں کام کرتے ہوئے دباؤکا بھی سامنا رہتا ہے تاہم انہیں اسے خاطرمیں نہیں لانا چاہئے ۔ نوجوان صحافیوں کو اس شعبے میں نام بنانے کیلئے سخت محنت کرنی ہوگی کیونکہ سینئر ز کو آج جو بھی مقام حاصل ہواہے ۔وہ کئی سال کی محنت اور مختلف مراحل سے گزر کر اس مقام تک پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خبر رپورٹ کرنے کے ساتھ فالو اپ پر بھی دھیان دینے کی ضرورت ہے ۔ مطالعہ اور معلومات بھی پروفیشنل کیریئر کو آگے بڑھانے کیلئے معاون ثابت ہوتی ہیں۔ نیوز کس انداز میں پیش کی گئی ہے وہ بھی اہم ہے ۔ بڑے ادارے کے بجائے بڑی خبر سے صحافی نظر میں آئے گا۔ فیس بک،ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارم میڈیا کیلئے ضرورت بن گئے ہیں، ان کا عدم استعمال دانش مندی نہیں ۔ اب کوئی بھی خبر ٹوئٹر پر پہلے آتی ہے اور بعد میں پریس ریلیز جاری کی جانے لگی ہے جو سوشل میڈیا کی طاقت کو ظاہر کر رہی ہے۔ سینئر جرنلسٹ احسان قریشی نے کہا کہ اسپورٹس جرنلزم میں ماضی کی نسبت کئی تبدیلیاں آگئی ہیں تاہم سیکھنے کے عمل کو چھوڑنانہیں چاہئے جبکہ خبر کیلئے جستجو ضروری ہے ۔ اس موقع پر الیکٹرونک میڈیا کے حوالے اسپورٹس جرنلسٹ محمود ریاض نے شرکاء کو سوشل میڈیا اور موبائل رپورٹنگ پر اپنے تجربات سے آگاہ کیا ۔ ورکشاپ سے ، ویمن فٹ بال آرگنائزر سعدیہ شیخ، کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدرپروفیسر اعجاز احمد فاروقی ، لیثر لیگز کے ڈائریکٹر زیب خان، پاکستان بلیئرڈز اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے کو چیئرمین عالم گیر شیخ، سابق فاسٹ بالر جلال الدین اور دیگر افراد نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر ، اے آئی پی ایس ایشیاء کے سیکریٹری جنرل اور پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے صدر امجد عزیز ملک، اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن سندھ کے صدر طارق اسلم ، سیکریٹری جنرل محمد اصغرعظیم،زبیر نذیر خان، شاہد علی خان ، ریاض الدین ، ارشاد علی ،عمر شاہین، محسن رضا خان ،عتیق الرحمن، شاہد ساٹی ،شاہد انصاری،عشرت خان ، جاوید اقبال ،سید رضوان علی،شاہ زیب بیگ ،محمد شاہد ،قلب محمد ، علی حسن،سید اسامہ،شاہ زیب علی،زعیم بصیر، ارشد وہاب اور دیگر افراد موجود تھے۔ ورکشاپ کے دوسرے دن سیشن ختم ہونے پر غیر ملکی صحافیوں سمیت شرکاء کو عبدالستار انٹر نیشنل ہاکی اسٹیڈیم ، اور دیگر مقامات کادورہ کرایا گیا ۔
About BLI News
3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.