کلچرل جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے مذاکرے میں فنون لطیفہ کی شخصیات کا اظہار خیال۔

مودی اپنے الیکشن کے خاطر اپنی عوام کا قتل نہ کرے۔ پاکستانی فنکار
جب بھی بھارت میں انتخابات ہوتے ہیں۔ کشیدگی زور پکڑ تی ہے نزلہ فنکاروں پر گرتا ہے۔ ہم اپنی قیمت پر بھارت میں کام کرتے تھے۔
بھارتی ہویا پاکستانی فنکار دونوں کی عزت کر نی ہوگی۔ کلچرل جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے مذاکرے میں فنون لطیفہ کی شخصیات کا اظہار خیال۔

کراچی (کلچرل رپورٹر) پاکستان اور بھارتی فنکاروں کے درمیان ثقافتی رشتے ماضی میں بہت شاندار رہے ہیں کشیدہ حالات کے باوجود دونوں ممالک کے فنکار ایک دوسرے کے قریب ہیں اور امن کے خواہ ہیں۔ جنگ ہو یا امن دونوں ملکوں کے فنکار ایک دوسرے کے لئے محبت اور احترام کا جذبہ رکھتے ہیں۔ جس کی مثال نصیر الدین شاہ، اوم پوری، رضامراد، مہش بھٹ کے وہ خیالات جو اچھے برے حالات میں بیان کرتے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار کراچی پریس کلب اور کلچرل جرنلسٹس ایسویسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ ” پاک بھارت کشیدگی اور فنکار“ کے موضوع پر فنکاروں ، ادبیوں، ہدایتکار، فیشن ڈیزائنرز نے کیا۔ شان پاکستان کی سربراہ ہما نصر کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمشہ سے بھارت کو عزت دی ہے ۔ پاکستان اور بھارت کے مابین ایک ثقافتی سلسلہ شروع کیا جو کہ پروان چڑھ رہاتھا لیکن ہر بار پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگا دی جاتی ہے ۔ ہم امن کا پرچار کرنے والے لوگ ہیں ۔ اس بار شان پاکستان میں احتجاجا انڈین گلوکاروں ، فیشن ڈیزائنرز اور شیفز کو مدعو نہیں کررہی ۔ اپنے پاکستانی فنکاروں اور گلوکاروں کے ساتھ شان پاکستان کا شاندار طریقے سے کریں گے ۔ پیپلز پارٹی کلچرل ونگ کی صدر گل رعنا نے کہا ہم ڈرے ہوئے نہیں ہیں ڈرے ہوئے بھارتی ہیں۔ نصرت فتح ،ریشماں، غلام علی، عاطف اسلم ، علی ظفر جیسی آوازیں ہندوستان میں نہیں ہیں جو انکے محتاج ہیں۔ جنگ کیا حل دے گی جنگ ایک خود مسئلہ ہے۔ اداکار سلیم آفریدی ہمارے ملک سے انتہا پسندی کا خاتمہ ہوچکا ہے ہماری لیڈر ہماری عوام ، فوج بڑے دل والے ہیں۔امن کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ انڈیا میں کام اپنی قیمت پر کرتے تھے۔ کسی بھی قیمت پر کام نہیں کیا۔ جب جب بھارت میں انتخابات ہوتے ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی ضرور پکڑ لیتی ہے۔ بھارت میں کامیڈی کنگ کا اعزاز یافتہ اداکار رو¿ف لالہ نے کہا مودی اپنے الیکشن کے خاطر اپنی عوام کا قتل نا کرے۔ اقلیت کے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ اچھے پڑوسی ہونے کا کردار ادا کرے۔ جنگ چھڑ گئی تو کنٹرول کرنا کسی کے بس کی بات نہیں۔ انڈیا میں ایسے فنکار ہیں جنکو پاکستان کے خلاف بولنے کے پیسے دیے جاتے ہیں یہ وہی فنکار ہیں جو پاکستان اور پاکستانی فنکاروں کے خلاف زہر اگلتے رہے ہیں۔ انکی تعداد بیس فیصد ہے۔ اسی فیصد بھارت فنکار پاکستانی فنکارو ں کی عزت کرتے ہیں۔فلم پروڈیوسر و ہدایتکار خالد حسن خان کا کہنا تھا کہ کلچرل جرنلسٹس ایسویسی ایشن کا قیام اجڑے ہوئے گلستان میں ایک نئے پودے کی طرح ہے۔ جہاں سارے پیڑ مرجھا گئے ہوں وہاں یہ پودا تنا آور درخت بن کر پھل دے گا۔ انڈیا کا ایوارڈ واپس کرکے خوشی ہوئی تھی۔ بھارتی ہویا پاکستانی فنکار دونوں کی عزت کر نی ہوگی۔ بھارت جنگی جنون کا شکار ہے۔ جبکہ پاکستان امن کی بات کرتا ہے۔ ڈرامہ رائٹر الماس خالدکا کہنا تھا کہ پاکستانی اور بھارتی عوام اس وقت نازک دور سے گذر رہے ہیں۔ جبکہ بھارتی فنکار اور صحافی بھارتی فوجیوں کا کردار ادا کررہے ہیں اس کے برعکس ہمارے ہاں ایسی صورتحال نہیں ہے ہمارے فنکار آج بھی امن کے سفیر بنے ہوئے ہیں ہم انہیں بھی مشورہ دیتے ہیں کہ ایسے پروپیگنڈے سے باز رہیں۔ جب ہم امن کی بات کرنا جانتے ہیں تو جنگ کرنے میں بھی ہم کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔کراچی پریس کلب کے جوائنٹ سیکریٹری حنیف اکبر نے کہا بھارتی فلموں کی پاکستانی میں نمائش پر مکمل طور پر پابندی لگنی چاہے۔شمس کیریو نے کہا اس مذاکرہ میں موجود فنکاروں کی آمد ہمارے لئے باعث افتخار ہے۔جنگ کسی بھی ملک کے لئے بہتر نہیں ہوتی اس سے معاشی مشکلات کا شکار دونوں ممالک کی عوام ہوتی ہے۔بعدازاں مہمانوں کو سندھ کا ثقافتی تحفہ اجرک پہنائی گئیں۔ پروگرام میں نظامت کے فرائض آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے گورننگ باڈی کے رکن کاشف گرامی نے انجام دیئے۔

About BLI News 3241 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.