کراچی کی تاجر برادری نے کے الیکٹرک کے خلاف مارکیٹوں میں علامتی ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
جمعرات 26 اپریل کوکورنگی قذافی مارکیٹ میں دکاندار دوپہر 3 سے 5 بجے تک احتجاجاً اپنا کاروبار بند رکھیں گے۔ شرجیل گوپلانی، صدر آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کی تاجر برادری نے کراچی میں جاری بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف شہر میں علامتی ہڑتال کے سلسلے کو مزید تیز کرنے کا اعلان کردیا ہے۔تاجر برادری نے وزیر اعظم کی جانب سے تاجروں اور صنعتکاروں کو یقین دہانی کرائے جانے کے باوجود بجلی کی فراہمی میں تاحال ناکامی کے ذمہ دار کے الیکٹرک کے خلاف نیب کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔ بدھ تک کراچی میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں کیا گیا تو جمعرات کو کراچی کے علاقے کورنگی قذافی مارکیٹ میں دوپہر 3 سے 5 بجے تک شٹر ڈاؤن کرکے احتجاج کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن سمیت دیگر کراچی بھر کی تاجر تنظمیوں کی جانب سے ہفتہ کے روز کراچی کے علاقے لیاقت آباد ابن سینا مارکیٹ میں دو گھنٹے کی کی جانے والی علامتی ہڑتال سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ اس موقع پر آل سٹی اتحاد ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد شرجیل گوپلانی، ابن سینا فرنیجر مارکیٹ کے صدر عبدالحسیب، جنرل سیکرٹری محمد فیصل، لیاقت آباد ٹریڈرز الائنس کے چیئرمین انصار بیگ قادری،میڈیسن مارکیٹ کے صدر زبیر میمن، نیشنل میڈیسن مارکیٹ کے طارق ممتاز،بوہڑہ پیر گلاس مارکیٹ کے زبیر علی خان، میریٹ روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد احمد شمسی، لائٹ ہاؤس پرینٹنگ پریس ایسوسی ایشن کے صدر اویس خان،کنونئیر امپورٹ سب کمیٹی آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن عاطف شیخ، اشرف عیسانی کنونیئر اولڈ سٹی ایریا، زری مارکیٹ میٹھادر کے نسیم ٹھٹھائی، جنرل سیکرٹری کراچی فٹ وئیر ہول سیلرز ایسوسی ایشن فیصل جان کبیر، محمد علی سوریا ، اسٹیل مارکیٹ کے چوہدری ایوب، کراچی میٹ ویلفئیر ایسوسی ایشن کے ذیشان قریشی، گارڈن تاجر اتحاد کے زاہد امین،کورنگی تاجر اتحاد کے محمد شاہد، حیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے سید محمد سعید، رنچھوڑلائن تاجر ایسوسی ایشن کے افضل اسلام، لیاری تاجر اتحاد کے قاسم انجار والا، عثمان آباد تاجر الائنس کے دانش جعفرانی، کراچی ہول سیل فرنیچر مارکیٹ ایسوسی ایشن غریب آباد کے صدر جاوید بلوچ سمیت دیگر تاجر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر قرارداد بھی منظور کی گئی، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ کے الیکٹرک تمام تجارتی مراکز کو فوری طور پر لوڈشیڈنگ سے مستشنیٰ قرار دینے کا اعلان کرے، کے الیکٹرک کی بجلی کے مصنوعی بحران پیدا کرنے پر چیئرمین اور ایم ڈی کے الیکٹرک کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے،کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے نصب کئے گئے متنازعہ بجلی کے میٹرز جو کہ زائد بلنگ کررہے ہیں ان کو نکال کر کے الیکٹرک کے اخراجات پر ہی درست ریڈنگ والے میٹرز نصب کئے جائیں۔کراچی کے شہریوں سے زائد بلنگ کی مد میں وصول کی گئی رقم معیاری کمپنی سے آڈٹ کروا کر شہریوں کو واپس کی جائے۔نیب فوری طور پر کے الیکٹرک کے خلاف تحقیقات کرکے عوام کو مطلع کرے۔تانبہ چوری کی مد میں وصول کی گئی رقم کے الیکٹرک سے وصول کرکے شہریوں کو واپس کی جائے اور وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر کراچی میں بجلی فراہم کرنے کے لئے نئی کمپنیوں کو لائسنس جاری کرے تاکہ کے الیکٹرک کی بلیک میلنگ سے کراچی کے شہریوں کو نجات حاصل ہوسکے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محمد شرجیل گوپلانی اور دیگر نے کہا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ اپنے آپ کو بے لگام گھوڑا سمجھ چکی ہے اور اس نے کراچی جو کہ اس ملک کی معیشت کا 70 فیصد سے زائد کا رونیو فراہم کرتا ہے کو اندھیرے میں ڈوبو دیا ہے۔ انہوں نے کہ آج کراچی کے ڈھائی کروڑ عوام کے الیکٹرک کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں اور اس کے ذمہ دار ہمارے حکمران ہیں جنہوں نے اس بے لگام گھوڑے کو آزاد چھوڑا ہوا ہے۔ شرجیل گوپلانی نے کہا کہ وزیر اعظم نے کراچی کے بجلی کے بحران پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس بحران کو ختم کرانے کے لئے اقدامات کررہے ہیں اس لئے ہم نے اپنے علامتی ہڑتال کے سلسلے کو 3 روز کے لئے موخر کیا ہے لیکن اگر بدھ تک معاملہ حل نہ ہوا تو جمعرات سے مارکیٹوں میں علامتی شٹر ڈاؤن کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا جائے گا اور اب یہ سلسلہ بحران کے خاتمے پر ہی ختم ہوگا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جمعرات کو کراچی کے علاقے کورنگی میں قذافی اسٹیل اینڈ ٹمبر مارکیٹ میں دو گھنٹے کی علامتی شٹر ڈاؤن کی جائے گی اور اس کے بعد کے لائحہ عمل کا اعلان بھی اسی روز کیا جائے گا۔