کراچی:
رینجرز نے آصف زرداری کے قریبی دوست کے دفاتر پر چھاپے مارکر اہم ریکارڈ کی چھان بین کی جب کہ چھاپے کے دوران اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
رینجرز نے کراچی کی مصروف ترین شاہراہ آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع آصف زرداری کے قریبی دوست انورمجید کے دفتر یر چھاپہ مار کر 2 افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ دفتر سے اہم ریکارڈ لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ حراست میں لئے جانے والے 2 افراد کی نشاندہی پر ہی ہاکی اسٹیڈیم کے قریب واقع انورمجید کے ایک اور دفتر پر بھی چھاپہ مارا گیا تو وہاں سے غیرقانونی اسلحہ نکل آیا۔ اسلحہ دفتر میں موجود خفیہ خانوں میں چھپایا گیا تھا جس میں 17 کلاشنکوف، 4 پستول اور 9 بال بم شامل ہیں۔
دوسری جانب سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کےفرنٹ مین عزیرکو بھی حراست میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں جب کہ ذرائع کے مطابق انور مجید کا نام ڈاکٹر عاصم نے پوچھ گچھ کے دوران لیا تھا اورکئی انکشافات کئے تھے۔
ادھر رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ رینجرز نے ایک ہی کمپنی کے 2 دفاتر میں غیرقانونی اسلحے کی موجودگی اور شرپسند عناصر کی مالی معاونت کی مصدقہ اطلاعات پر کارروائی کی۔ ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران 5 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا جن میں شہزاد شاہد، رجب علی، اجمل خان، کامران منیر اور کاشف حسین شاہ شامل ہیں جب کہ کارروائی کے دوران خفیہ خانوں میں چھپایا گیا بھاری تعداد میں اسلحہ اور ایمونیشن بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ قبضے میں لئے گئے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد تخریب کاروں کے سہولت کاروں اور پراپرٹی مالکان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔