کراچی:
سندھ میں اربوں روپے کے ترقیاتی کاموں میں بڑے پیمانے پر خورد برد شروع کردی گئی جب کہ ٹھیکوں پر مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر کمیشن لینے کا ریکارڈ قائم کردیا گیا۔
لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے ماتحت سندھ کے ترقیاتی کاموں کے ٹینڈرز میں سنگین بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ان ٹینڈرز میں واضح طور سے سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے،اب مزید ترقیاتی اسکیمیں جن کے ٹینڈرز نامعلوم ذیلی محکموں کے نام پر پی ڈی لوکل گورنمنٹ کے ایجنٹ جو کہ اپنے آپ کو بلاک ایلوکیشن کے کرتا دھرتا کہتے ہیں جب کہ اربوں کے ٹینڈز 15سے 16 فیصد مبینہ طور پرکمیشن پر فروخت کے لیے کنٹریکٹرز کی تلاش میں سرگرم عمل ہے۔
ذرائع کے مطابق ان اسکیموں کے نمبر 1529,1530,1531,1532,1533,1534,1535 ,1536,1537,1538,1539, 1540,1559 ,1560,1561 ,1562 ہیں یہ10 ارب روپے سے زائد لاگت کی اسکیمیں ہیں۔ ان کے علاوہ 2 ارب 84 کروڑ کی 6 ایسی اسکیمیں سامنے آئی ہیں جو کہ ستمبر 2017 کو 100 فیصد ادائیگی کے ساتھ منظور کرکے ان کی ریلیز جاری کردی گئی ایک ماہ کے مختصر عرصے میں ٹینڈرز اور کاموں کی تکمیل کیسے ممکن ہوسکتی ہے جب کہ ابھی تک ان کاموں کے ٹینڈرز بھی طلب نہیں ہوئے۔
پی ڈی لوکل گونمنٹ کی ان اسکیموں کے نمبر 1519 اور لاگت 1919.962 ملین کی ہے اس کی 100 فیصد ریلیز جاری کر دی گئی،دوسرا کام نمبر 1541 کی اسکیم 52.706 ملین لاگت کی ہے اس کی بھی 100 فیصد ریلیز جاری کر دی گئی۔ تیسرا کام 1545 نمبر پر ہے جو 320 ملین کا ہے اس کی 240ملین رقم ریلیز کردی گئی ہے، چوتھا کام 1753 نمبر پر ہے اس کی لاگت 70.000 ملین ہے جو 100 فیصد ریلیز جاری کر دی گئی،کام نمبر 1755 ہے جو 120ملین کا ہے اس 100 فیصد ریلیز جاری کردی گئی، کام نمبر 1756 ہے جو 60.000 ملین کا کام ہے اور اس کی بھی 100 فیصد ریلیز جاری کر دی گئی، پہلے کوارٹر میں ان کی ریلیز جاری کرنا ناقابل عمل اقدام ہے جب کہ ان کے ٹینڈرز بھی تاحال منظر عام پر کاروائی کے لیے نہیں آئے۔
واضح رہے کہ ان ٹینڈرز کی ایک نام نہاد ایجنٹ کے ہاتھوں فروخت پر کنٹریکٹرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ متعلقہ تحقیقاتی اداروں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ50 سے زائد اسکیمیں ایسی ہیں جنھیں بغیر کام کرائے ان کی پہلے کوارٹر میں ادائیگی کردی گئی اور اب ان عناصر کے حوصلے بلند ہوگئے،ترقیاتی کاموں کے فنڈز کو کھلے عام لوٹا جارہاہے، اس وقت پی ڈی لوکل گونمنٹ کے عمرہ پر بھیجا جانا یاچلے جانے بھی اس مشن کا حصہ ہے۔
اس سلسلے میں کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری عبدالرحمٰن کی قیادت میں کنٹریکٹرز کے نمائندوں نے اعلیٰ حکام سے ملاقات کرکے انھیں ان شکایتوں کے خطوط حوالے کرنے اور قانونی کارروائی کے لیے قانونی ماہرین اور سیاسی جماعتوں کے سربراہوں اور ان کے مقامی رہنماؤں سے ملاقات کرکے تفصیلات فراہم کرپٹ عناصر کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔