کابل:
افغان پارلیمنٹ کے قریب خود کش حملے اور قندھار میں دھماکوں کے نتیجے میں 39 افراد ہلاک اور متحدہ عرب امارات کے سفیر سمیت 100 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں پارلیمنٹ کے مرکزی دروازے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے فوری بعد سڑک پار کھڑی گاڑی میں بھی دھماکا ہوگیا اور یوں دونوں دھماکوں میں مجموعی طور پر 30 افراد ہلاک اور80 سے زائد زخمی ہوئے جب کہ ہلاک افراد میں پارلیمنٹ کے عملے کے ارکان سمیت عام شہری شامل ہیں۔ خودکش دھماکوں کے بعد فوری طورپرامدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں اور لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کو جاری کردہ ای میل کے ذریعے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
دوسری جانب دھماکے کا دوسرا واقعہ گورنر قندھار کے گیسٹ ہاؤس میں پیش آیا جہاں متحدہ عرب امارات کے سفیرجمعہ محمد عبداللہ الکابی اپنے ساتھیوں سمیت افغان حکام کے ساتھ میٹنگ میں مصروف تھے کہ اس موقع پر زوردار دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں 9 افراد موقع پر ہلاک اور اماراتی سفیر سمیت 17 افراد زخمی ہوگئے جس میں بیشتر متحدہ عرب امارات کے سفارتکار ہیں۔
ادھرپاکستان نے کابل اور قندھار دھماکوں کی مذکت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، حکومت پاکستان اور عوام بم دھماکوں کے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔