مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہم نے 85 ارب میں 3 میٹرو بنائی جبکہ پشاور میٹرو 100 ارب سے بن رہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شہبازشریف چیئرمین پی اے سی ہیں،وہاں ہر چیز کا احتساب ہوگا،ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ایک دن میں ارب پتی بننے والوں کا بھی حساب ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی 10 سالہ حکومت میں ایک روپے کی بھی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکے۔
ن لیگی رہنما نے استفسار کیا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے میں کن کن وزرا کا کردار تھا؟ کیونکہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے قرضوں کی مد میں 1500 ارب کا نقصان قوم کا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے 100 ارب کس نے کمائے؟ اس کا حساب پبلک اکائونٹس کمیٹی لے گی۔
رانا ثنا اللہ نے آج پھر وفاقی وزراء فواد چوہدری اور شیخ رشید پر چڑھائی کردی اور کہا کہ ایک جہلم کا ڈبو ہے اور دوسرا پنڈی کا ناسور،دونوں کی شہباز شریف کے چیئرمین پی اے سی بننے کے خلاف بولنے کی ڈیوٹی لگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے وکالت کا آغاز ٹاؤٹ بن کر کیا،چچا لاہور ہائیکورٹ کے جج تھے اور یہ لوگوں سے پیسے لے کر فیصلے کراتا تھا،اس کے بارے میں حامد خان بتاچکے ہیں ۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ پنڈی کا ناسور پارٹی میں شمولیت کےلئے نواز شریف کے پیچھے کتے کی طرح دم ہلاتا پھرتا تھا،اس نے سفارش بھی لگائی پر کام نہیں بنا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم نے انہیں100 دن دیے، کچھ نہ بولا، انھوں نے وتیرہ بنا لیا ہے کہ گھٹیا سے گھٹیا بات کرنی ہے،یہ اسی طرح گھٹیا باتیں کریں گے تو پھر ہم اپنی قیادت سے بھی معذرت کرتے ہیں کہ ہمیں جواب دینے سے نہ روکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی ہمیں عدالتوں سے ریلیف ملا،اب بھی عدالتوں سے سرخ رو ہوں گے،جے آئی ٹی صرف ہمارے لیے نہیں، ایک جے آئی ٹی ان لوگوں کے لیے بھی بنے گی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ چیئرمین نیب سے حکومت لوگ کیوں مل رہے ہیں؟ لوگوں کے ایک ڈیڑھ مرلے کا گھر توڑا جارہا ہے لیکن بنی گالا اور لال حویلی کو کوئی پوچھتا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری اور شیخ رشید نیب اور عدالت کے خودساختہ ترجمان بنے ہوئے ہیں،ان کا نیب اور سپریم کورٹ میں داخلہ بند ہونا چاہیے۔