شنگھائی
چین میں حکومت کے خلاف مزاحمت کی مثال بننے والے گھر کو بالآخر 14 برس بعد مسمار کر دیا گیا۔
برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق چین کے شہر شنگھائی میں مرکزی شاہراہ کے بیچوں بیچ موجود اس گھر کو انتظامیہ گزشتہ 14 برس سے راستے سے ہٹانے کی کوششوں میں مصروف تھی تاہم اس گھر کے مالکان بھی ضد پر اڑے تھے کہ جب تک انہیں معقول معاوضہ نہیں دیا جاتا اس وقت تک وہ گھر نہیں چھوڑیں گے۔
چین میں ایسے گھروں کو ’’Nail Houses‘‘ کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ انتظامیہ کے لیے درد سر بن جاتے ہیں اور ہر گھڑی چبھتے رہتے ہیں۔ یہ گھر کسی اہم سرکاری پروجیکٹ یا مرکزی شاہراہ کے بیچوں بیچ آ جاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ہٹانا ضروری ہوتا ہے۔
شنگھائی میں اب جس گھر کو مسمار کیا گیا ہے وہ 2003 سے مرکزی سڑک کے درمیان موجود تھا، اس کی وجہ سے چار رویہ سڑک کو اس گھر کے قریب دو رویہ کرنا پڑا تھا اور اس مقام پر ٹریفک بھی جام رہتا تھا۔ مالکان کا کہنا تھا کہ انہیں گھر کے بدلے معقول معاوضہ نہیں دیا جا رہا اس لیے وہ اسے نہیں خالی کریں گے۔
اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ انتظامیہ اور مالکان کے درمیان معاہدہ طے پانے اور 4 لاکھ 12 ہزار ڈالر (4 کروڑ 34 لاکھ پاکستانی روپے) کی ادائیگی کے بعد گھر خالی کر دیا گیا ہے اور ہیوی مشینری کی مدد سے اسے منہدم بھی کر دیا گیا ہے۔ مزدوروں کو اس گھر کو مکمل طور پر راستے سے ہٹانے میں صرف 90 منٹ لگے اور اب وہاں سڑک تعمیر کی جائے گی۔