واشنگٹن بحری فوج نے سمندر میں تحقیق کرنے والے امریکی جہاز کی جانب سے چین کے جنوب میں بین الاقوامی پانیوں میں زیر سمندر تعینات کیا جانے والا ڈرون ضبط کر لیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ کے محکمہ دفاع کے سینئر اہلکار نے رسمی سفارتی احتجاج کرتے ہوئے امریکی ڈرون کی واپسی کا مطالبہ کیاہے ۔امریکی اہلکار کا کہناہے کہ چینی بحری افواج نے زیر سمندتعینات امریکی ر ڈرون اس وقت قبضے میں لیا جس وقت سروے کرنے والا امریکی بوڈو وچ جہاز سیوبک خلیج سے 100میل کے فاصلے پر سفر کر رہاتھا۔امریکی سروے شپ زیر سمندر تعینات کیے گئے ڈرونز کو لینے جاہی رہا تھا کہ اسی وقت چینی بحری افواج نے اسے اپنے قبضے میں لے لیا ۔ان کا کہناتھا کہ چینی بحری فوج کی جانب سے امریکی ڈرون قبضے میں لیے جانے کے بعد امریکی جہاز بوڈو وچ کی جانب سے چینی اہلکاروں پیغام بھجوایا گیا کہ یہ ڈرون امریکہ کا ہے لیکن انہیں کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔امریکی اہلکار کا موقف ہے کہ اس ڈرون کے ذریعے تحقیق کیلئے پانی میں سے نمونے اکھٹے کیے جارہے تھے ۔
چینی افواج کی جانب سے سروے کرنے والے امریکی جہاز کا پیچھا جاسوسی کا خدشہ ہونے کے باعث کیا جارہا تھا ۔امریکی دفاعی اہلکار کا کہناہے کہ امریکی جہاز قانونی طور پر چین کے جنوب میں بین الاقوامی پانیوں میں ملٹری سروے کر رہاتھا ۔