کراچی (بی ایل ٰآئی) غیرسرکاری اورغیرحتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار سعید غنی نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں 5 ہزار سے زائد ووٹوں کے فرق سے واضح کامیابی حاصل کرلی ہے ، جبکہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے سندھ کی صوبائی حکومت پر ضمنی انتخاب میں سرکاری وسائل استعمال کرنے اور دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس 114 کے ضمنی الیکشن کے تمام پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی 23 ہزار 840 ووٹ لے کرکامیاب ہوگئے ہیں جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کامران ٹیسوری18 ہزار 106 ووٹ لے کردوسرے نمبر پر رہے ہیں۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے علی اکبر گجر 5 ہزار 353 ووٹوں کے یساتھ تیسرےنمبرپر رہے جبکہ تحریک انصاف کے نجیب ہارون 5 ہزار 98 ووٹ حاصل کرسکے اور وہ چوتھے نمبر رہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں اتوار کو ہونے والے پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب میں مجموعی طور پر 27 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں سے پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے امیدواروں پر سب کی نظریں مرکوز تھیں تاہم پیپلز پارٹی نے واضح اکثریت سے برتری حاصل کرکے تمام تجزیوں کو غلط ثابت کردیا ہے۔دوسری طرف ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور تحریک انصاف کے عمران اسماعیل نے پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت پر ضمنی انتخاب میں بے دریغ سرکاری وسائل کے استعمال اور دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام جماعتوں کے ساتھ سلوک نہیں کیا گیا ،زور زبردستی کے ذریعے جعلی ووٹ بھگتائے گئے ۔دوسری طرف چینسر گوٹھ میں بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی کے حامی اکٹھے ہو کر جشن منا رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی سینیٹر سعید غنی کی رہائش گا ہ پر پہنچ چکے ہیں ،کارکن ڈھول کی تھاپ پر فتح کا جشن اور بھنگڑے ڈال رہے ہیں جبکہ آ تشبازی کا مظاہرہ بھی کیا جا رہا ہے اور کارکن ایک دوسرے کو مٹھائیاں بھی کھلا رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف زرداری نے سعید غنی کو شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور کراچی میں پیپلز پارٹی کی کامیابی مستقبل کی نوید ہے۔