اسلام آباد (بی ایل ٰآئی ) وفاقی دارالحکومت پولیس کے کرپٹ، بددیانت اور فرائض سے غفلت کے عادی پولیس اہلکاروں کے احتساب کا آغاز کر دیا گیا۔ آئی جی کے خفیہ سکواڈ کے ذریعے منشیات، جوئے، شراب اور بدکاری کے اڈوں کی سرپرستی کرنے کے الزام میں 100سے زائد اہلکاروں کی فہرست تیار کر لی گئی ہے جن میں سے 25اہلکاروں کی فہرست فائنل کر لی گئی ہے۔ جنگ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ایس ایس پی اپریشنز نجیب الرحمان بگوی نے ایک انسپکٹر کی تنزلی کیلئے کیس ڈی آئی جی اپریشنز کو بھیج دیا ہے جبکہ 5سب انسپکٹروں تھانہ نون کے محمد ممتاز، تھانہ رمنا کے شفیق احمد، تھانہ بنی گالا کے عمر حیات، تھانہ بھارہ کہو کے رفیع اللہ اور تھانہ مارگلہ کے غلام جیلانی کی تنزلی کرتے ہوئے انہیں اسسٹنٹ سب انسپکٹر بنا دیا گیا ہے۔ 8اسسٹنٹ سب انسپکٹروں کو حوالدار بنا دیا گیا جن میں تھانہ رمنا کے اے ایس آئی محمد سلیم، تھانہ بھارہ کہو کے اے ایس آئی محمد اشفاق، تھانہ شہزاد ٹائون کے اے ایس آئی تنویر حسین، تھانہ سبزی منڈی کے اے ایس آئی ظہیر احمد، تھانہ شمس کالونی کے اے ایس آئی محمد عارف، تھانہ کھنہ کے اے ایس آئی سکندر حیات اور تھانہ مارگلہ کے اے ایس آئی ظفر اقبال شامل ہیں۔ 4حوالداروں کو تنزلی کر کے کانسٹیبل بنا دیا گیا ہے جن میں
تھانہ رمنا کے محمد شفیق، تھانہ کورال کے حوالدار میانداد خان، تھانہ لوئی بھیر کے حوالدار محمد عمران شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سات کانسٹیبلوں کی تین تین سالانہ انکریمنٹ ضبط کر لی گئی ہیں جن میں تھانہ نون کے محمد ارشد، تھانہ آبپارہ کے ناصر علی، تھانہ کورال کے محمد ارشد، تھانہ سبزی منڈی کے منیر احمد، تھانہ لوئی بھیر کے شمس الدین، سیف سٹی کے کانسٹیبل قمر عباس اور تھانہ بنی گالا کے کانسٹیبل مختار احمد شامل ہیں۔ جنگ کے استفسار پر آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کرپشن ختم کرنے کیلئے کڑا احتساب شروع کر رہی ہے۔ تھانوں میں ضرورتیں پوری کرنے کے نام پر کرپشن کا بازار نہیں چلنے دینگے۔ کسی پولیس ملازم کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اخراجات کے نام پر شہریوں کو لوٹے۔ آئی جی سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کہتے ہیں کہ پولیس اخبار نویسوں کو بھتہ دیتی ہے جس پر آئی جی نے کہا کہ پولیس ٹھیک ہو جائے ایمانداری سے کام کرے کسی کو بھتہ دینے کی ضرورت نہیں رہے گی۔