لاھور (بی ایل ٰآئی)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر کڑی دھوپ میں ڈیوٹی کرنے والے افسران و اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے کے لئے ہر سطح پر کوشش کر رہا ہوں،کیونکہ پنجاب پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے میں نے اپنی فورس کی ویلفئر کی ذمہ داری اٹھائی ہے اور میں جانتا ہوں کہ بہترین تربیت کی حامل اس فورس کو اگر مالی و معاشی پریشانیوں سے چھٹکارہ مل جائے تو ان کی کارکردگی میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس میں جزا و سزا کا عمل سب سے سخت ہے جس کا اندزہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جہاں فورس کی ویلفئر کے لئے ہر فورم پر میں خود پنجاب پولیس کا وکیل ہوں وہیں ہر سال اختیارات سے تجاوز پر سینکڑوں پولیس افسران اہلکار و ں کو محکمانہ احتساب کے نظام کے ذریعے سزائیں بھی دی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وردی ہم پر اللہ کا انعام ہے اور پولیس فورس کے ہر اس سپاہی کو خوش قسمت سمجھتا ہوں جسے اللہ نے عوام کی حفاظت کے لئے چن لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے والے پنجاب پولیس کے شہدا نے اس محکمہ کی عزت و وقار کو اوج ثریا تک پہنچایا ہے اور ہمیں فخر ہے کہ ہم اس پولیس فورس کا حصہ ہیں جس کی آبیاری 1400 سے زائد شہدا نے کی ہے اور میں یقین دلاتا ہوں کہ ان شہدا کی قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوران ڈیوٹی فرض کی ادائیگی اور عوام کے تحفظ کی خاطر شہید اور زخمی ہونے والوں کی فیملیز کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑ سکتا اور ایک باپ کی حیثیت سے میں ہر لمحہ ان کے ساتھ ہوں اور انہیں درپیش مسائل اولین ترجیح کے طور پر حل کرتا رہوں گا ۔ان خیالات کا اظہار آئی جی پنجاب نے ملتان اور ڈی جی خان میں پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر آر پی او ملتان وسیم احمد خان ، سی پی او ملتان عمران محمود ، ڈی پی او لودھراں جمیل ظفر ، ڈی پی او خانیوال اسد سرفراز ، ڈی پی او وہاڑی محمد نجیب بگوی ، ایس ایس پی سپیشل برانچ شریف ظفر ، ایس پی پٹرولنگ رانا محمد معصوم ، ایس پی کینٹ زنیرہ اظفر ، ایس پی صدر بنواز احمد ، سی ٹی او ملتان ہما نصیب سمیت دیگر سینئر پولیس افسران بھی موجود تھے جبکہ ڈی جی خان میں پولیس دربار کے موقع پر آر پی او ڈی جی خان عمر شیخ ، ڈی پی او ڈیرہ غازی خان عاطف نذیر ، ڈی پی او مظفر گڑھ غازی صلاح الدین، ڈی پی او لیہ رانا طاہر الرحمٰن ، ڈی پی او راجن پور ہارون الرشید،اور ریجنل آفیسر سی ٹی ڈی عمران اصغر سمیت دیگر اعلی افسران شریک ہوئے ۔
آئی جی پنجاب نے آر پی او آفس میںکرائم میٹنگ کی صدارت کی جس میں آر پی او سمیت دیگر افسران نے انہیں کرائم کی صورت حال اور پولیس کے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔ آئی جی پنجاب نے اس موقع پر افسران کو کرائم کنٹرول کرنے کے حوالے سے ہدایات جاری کیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام دوست پولیسنگ اور انسانیت کی خدمت کو فروغ دے کر عزت کمانے کے لئے ہمارے پاس بہترین کارکردگی کے مظاہرے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے اور نہ ہی اس کے علاوہ ہمارا کوئی ایجنڈا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سینئر پولیسافسران اس بات کو یقینی بنائیں کہ تھانوں میں آنے والے شہریوں کے ساتھ اچھا برتاﺅ کیا جائے اور میرٹ پر فوری ان کے مسائل حل کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایمانداری ، نیک نیتی اور فرض شناسی ہی ہماری پہچان ہے اس لئے لاپروائی ، غفلت اور اختیارات سے تجاوز کرنے والوں کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا قبضہ مافیا سے تعلق ثابت ہو گیا یا کسی نے ایسے عناصر کی سرپرستی کی تو وہ یاد رکھے اس کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں ہو گی ۔انہوں نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ماتحت عملہ کی مشکلات کا بھی خیال رکھا جائے اور قابل اصلاح معمولی غلطیوں پر سخت سزائیں نہ دیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسران کسی بھی ماتحت کو سزا دینے سے پہلے اس بات کو یقینی بنا ئیں کہ اس کے خلاف عائد الزام کی شفاف انکوائری ہوجس میں اسے اپنا موقف بیان کرنے کا بھرپور موقع دیا جائے اور پھر بھی اس پر الزام ثابت ہو تو پھر سزا دینے میں تامل نہ کیا جائے۔
آئی جی پنجاب کے دورہ ملتان اور ڈیرہ غازی خان کے موقع پر ملتان ، لودھراں ، وہاڑی اور میلسی کے پارلیمنٹیرین نے بھی ان سے ملاقات کی جن میںوزیر اعلی پنجاب کے سپیشل اسسٹنٹ جاوید اختر انصاری اور صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر محمد اختر ملک سمیت محمد سلیم اختر لابر ، میاں طارق عبداللہ ، محمد قاسم لنگاہ ، میاں محمد شفیق آرائیں ، نذیر احمد خان بلوچ، محمد اعجاز حسین اورنگزیب خان کھچی شامل تھے جبکہ ڈیرہ غازی خان میں ان سے رکن صوبائی اسمبلی محمد حنیف پتافی اور احمد علی دریشک نے بھی ملاقات کی ۔ آئی جی پنجاب نے اس موقع پر پارلیمنٹیرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عوام دوست پولیسنگ کو فروغ دینے اور صوبے میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے خود پنجاب کے تمام ریجنز کے دورے کر رہا ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ریفارمز کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور آئی ٹی پر مبنی ایک ایسا سسٹم متعارف کروایا ہے ہیں جس میں کسی بھی شہری کو پولیس سروسز سے متعلق کسی قسم کی سفارش کی ضرورت نہیں ہے اور آن لائن سسٹم کی مدد سے میرٹ پر کاروائی ہو رہی ہے جسے خود مانیٹر کر رہا ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ریفارمز کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گااور عوام کے بھرپور تعاون سے ہی جرائم فری پنجاب کا خواب جلد حقیقت کا روپ دھارے گا ۔