پاکستان کی مسابقتی لحاظ سے درجہ بندی میں تنزلی، ورلڈ اکنامک فورم
اسلام آباد( بی ایل آٸی)ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی مسابقتی رپورٹ برائے سال دوہزار انیس کا اجرا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی مسابقتی لحاظ سے درجہ بندی میں تنزلی۔ مسابقتی لحاظ سے 141 ممالک کی معیشت میں پاکستان کا نمبر 107 ویں سے گر کر 110 واں ہوگیا ہے جبکہ معاشی استحکام کے لحاظ سے پاکستان کی درجہ بندی میں غیر معمولی تنزلی ہوئی ہے۔
پاکستان میں ورلڈ اکنامک فورم کے نمائندے عامر جہانگیر نے رپورٹ کے مندرجات سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اداروں کی کارکردگی کے لحاظ سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری آئی۔ جس کے بعد پاکستان کا نمبر 109 سے بڑھ کر 107 ہوگیا۔ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن عالمی درجہ بندی میں ساتویں نمبر جبکہ سول ایوی ایشن اکتالیسویں نمبر پر رہیں۔ پاکستان ریلوے پانچ پوائنٹ اضافے کے ساتھ سینتالیسویں نمبر پر رہی۔ اسی طرح عالمی درجہ بندی میں نیب ایک سو ایک نمبر پر رہی۔ اسٹٰیٹ بینک آف پاکستان عالمی درجہ بندی میں ترانوے جبکہ پولیس اٹھانے نمبر پر رہی۔ تاہم انفراسٹرکچر کی سہولیات کے حوالے سے پاکستان کا نمبر 93 سے گر کر105 اور انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن اختیار کرنے میں پاکستان کا نمبر 127 سے تنزلی کا شکار ہو کر 131 پر پہنچ گیا ہے۔
فورم کے نمائندے عامر جہانگیر کے مطابق معاشی استحکام کے لحاظ سے پاکستان کی درجہ بندی میں غیر معمولی تنزلی ہوئی ہے۔ پاکستان کا نمبر معاشی استحکام کے حوالے سے 103 سے گر 116 ہوگیا ہے۔ صحت کی سہولیات کے حوالے سے پاکستان ایک سو نویں سے ایک سو پندرہواں ہوگیا ہے۔ اسی طرح کام کرنے صلاحیت کے لحاظ سے پاکستان کی پوزیشن 125 پر برقرار ہے۔
ورلڈٖ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی مالیاتی سسٹم کی درجہ بندی 89 سے گر کر 99 ہوگئی ہے۔ پروڈکٹ مارکیٹ کی رینکنگ میں پاکستان ایک سو بائیسویں درجے سے گر کر ایک سو چھبیس ہوگیا ہے جبکہ پاکستان کی لیبر مارکیٹ کی کارکردگی ایک درجہ بہتری کے بعد120 ویں ہوگئی ہے۔
فورم کے نمائندے عامر جہانگیر کے مطابق پاکستان کا مسابقتی ماحول دو درجے بہتری کے بعد 29 واں ہوگیا ہے۔ پاکستان کو شہریوں اور حکومتی اداروں کے درمیان ڈیجیٹل خلیج ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ڈیجیٹل اور ای گورننس کی استعداد بڑھانی ہوگیَ۔
ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق سازگار کاروباری ماحول کے لحاظ سے پاکستان کے لئے پندرہ پوائنٹس کی بہتری آئی ہے۔ پاکستان میں کاروباری ماحول کی درجہ بندی 141 ممالک کی فہرست میں 52 ویں ہوگئی ہے جبکہ تخلیقی صلاحیت کے لحاظ سے پاکستان کا درجہ 75 سے گر کر 79 واں ہوگیا ہے