لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا خون ہورہا ہے تاہم ملک جا کر تمام مقدمات کا سامنا کروں گا اور امید ہے میرے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انصاف کا خون ہورہا ہے، غیر موجودگی میں فرد جرم عائد کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی تاہم پاکستان جا کر تمام مقدمات کا سامنا کروں گا، امید ہے میرے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کیسے بنی سب جانتے ہیں، من پسند جے آئی ٹی بنا کر فیصلے لیے گئے جس میں چن چن کر مخالفین کو رکن بنایا گیا اور جے آئی ٹی نے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا جب کہ پاناما میں کچھ نہیں ملا تو اقامہ سامنے آگیا حالانکہ اقامہ تو ہر تیسرے پاکستانی کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرنا تھا تو کک بیک یا کمیشن پر کرتے میں شرمسار ہوکر گھر چلا جاتا۔
اس سے قبل نوازشریف کا احتساب عدالت میں اپنے نمائندے ظافر خان کے ذریعے بیان میں کہنا تھا کہ شفاف ٹرائل میرا حق ہے لیکن ہمیں فیئر ٹرائل کے بنیادی حق سے محروم کیا جا رہا ہے جب کہ عدالت عجلت سے کام لے رہی ہے اور جلد بازی میں ریفرنسز کو نمٹایا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 6 ماہ میں تین ریفرنس نمٹانے کی ہدایت کی گئی اور مانیٹرنگ جج خاص طور پر اس کیس میں تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میرے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے ہم نے کوئی جرم نہیں کیا ہم پر عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
دوسری جانب حتساب عدالت میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد نواز شریف نے فوری طور پر وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے، وہ 22 اکتوبر کو لاہور پہنچیں گے جہاں وہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء سے ملاقات کریں گے، اجلاس میں احتساب عدالت میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد کی صورتحال پر مشاورت کی جائی گی جب کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ نواز شریف وطن واپسی پر عوامی جلسے سے خطاب بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد کی ہے۔